Home » شعبہ خدمت خلق

شعبہ خدمت خلق

تعارف شعبہ خدمت خلق

اہداف:

 جمعیت اہل حدیث سندھ کے قیام کے اغراض ومقاصد میں خدمت خلق بھی شامل ہے،الحمدللہ جمعیت اہل حدیث سندھ صوبہ بھر میں مساجد ومدارس کے قیام اوران کی سرپرستی اوردعوت وتبلیغ کی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ اخوت اسلامی اور انسانی ہمدردی کے تقاضوں کے پیش نظر باہمی مددوتعاون بالخصوص غرباء ومساکین ،یتامٰی و بیوگان اورمعذور افراد کی سر پرستی اور دیگر خدمت خلق کے کاموں میں بھی مصروف عمل ہے ،اجمالی خاکہ پیش خدمت ہے :

1۔کنوؤں کی کھدائی اور ہینڈ پمپ وغیرہ

صوبہ بھر بالعموم اور ضلع تھرپارکر میں بالخصوص کنوؤںکی کھدائی ،ہینڈ پمپ اور سمر پمپ کی تنصیب نیز پانی کے ٹینکوں کی تعمیر کا سلسلہ جاری ہے،صرف ضلع تھرپارکرمیں455 سے زائد کنوؤں اور ہینڈ پمپ کی تنصیب عمل میں لائی جاچکی ہے،2017ء میں تھرپارکر کے مختلف مقامات میں24 کنویںاور ہینڈ پمپ وغیرہ کی تنصیب عمل میں آئی۔

2۔راشن اورنقدی کی تقسیم

جمعیت اہل حدیث سندھ ،غریب ونادار افرادنیز بیوگان ،یتیم اور معذور افراد کی کفالت میںبھی اپنی خدمات پیش کررہی ہے ،سالانہ ماہانہ ،نیز فوری توجہ طلب امور اور گاہے بگاہے کی بنیاد پر یہ خدمات جاری ہیں1438ھ(2017ء)کے ماہِ رمضان میں کراچی سے راشن اور نقد کی صورت میں مبلغ :2,961,184/=روپے تقسیم کیے گئے۔

3۔افطاری پروگرام

کراچی اور اندرونِ سندھ کے مختلف علاقوں کی مساجد میں افطاری پروگرام منعقد کیے جاتے ہیں،جس میں حاضرین کے لئے افطاری اور کھانے کے انتظام کے ساتھ ساتھ کسی جید عالم دین کا درسِ قرآن بھی ہوتا ہے،نیز بعض مساجد میں رمضا ن کا پورا مہینہ اور بعض میںآخری عشرہ میںافطاری وکھانے کا انتظام کیا جاتا ہے۔

4۔اجتماعی قربانی پروگرام

کراچی اور سندھ کے دیگر علاقوںمیں اجتماعی قربانی کا اہتمام کیا جاتا ہے،نیز اہل خیرحضرات کی طرف سے کراچی اور اندرون سندھ کے پسماندہ علاقوں میں قربانیاں کی جاتی ہیںاور گوشت وہاں کے غرباء ومساکین میں تقسیم کردیاجاتا ہے۔

6۔قدرتی آفات میں خدمات

قدرتی آفات مثلاً: زلزلہ ،قحط سالی ،بارش کی تباہ کاریوں کے شکار مسلمان بھائیوں اور اسی طرح دنیا بھر میں مظلوم مسلمان بھائیوں کے ساتھ حسب ِاستطاعت مدد وتعاون میں جمعیت اپناکرداراداکررہی ہے۔2205ء میںکشمیر میں آنے والے شدید زلزلے ،2001ء میں سندھ میں آنے والے شدید سیلاب اور 2014ءمیں سندھ میں آنے والی قحط سالی میں جمعیت نے آفت زدہ علاقوں کے مسلمانوں کے ساتھ بھر پور تعاون کیا ۔

ضلع تھرپارکر میں جمعیت اہل حدیث سندھ کی خدمات

پاکستان بننے سے پہلے ہی ہمارے علماء کی دینی وفلاحی خدمات جاری تھیں۔ پاکستان کے حق میں جوفیصلہ کن ووٹ دیا گیا ہمارا تھا۔ ضلع تھرپارکر میں الشیخ عبدالرحیم نہڑیو پچھمی رحمہ اللہ نے اور الشیخ نصیرالدین ساہڑ رحمہ اللہ نے بڑی خدمات سرانجام دیں۔1944ء میں الشیخ نصیرالدین ساہڑ نے تھرپار کر میں پہلااہل حدیث مدرسہ تعلیم القرآن والحدیث سیڈیو میں قائم کیا جس کی برکات وثمرات سے ہم آج تک مستفید ہورہے ہیں۔ الشیخ نصیرالدین ساہڑ رحمہ اللہ جمعیت اہل حدیث سندھ کے امیر اول سید بدیع الدین شاہ الراشدی رحمہ اللہ کے کلاس فیلو تھے۔1950ء کے بعد علامہ سید بدیع الدین شاہ الراشدی نے تھرپارکر میں دینی اورفلاحی خدمات سرانجام دینا شروع کیں۔ ان کی خدمات میں اللہ تعالیٰ نے اس قدر برکت دی کہ خود انہوں نے کہا تھا کہ پورا سندھ ایک طرف ہے اور تھرپارکرایک طرف۔

ضلع تھرپارکرمیں جمعیت اہل حدیث سندھ کی خدمات کا سنہری دور 5مارچ 1988ءسے اس وقت شروع ہوا جب اس وقت کے ناظم اعلیٰ (موجودہ امیر جمعیت اہل حدیث سندھ) الشیخ علامہ عبداللہ ناصررحمانی حفظہ اللہ نے ہماری دعوت پرمٹھی ضلع تھرپارکر میں جمعیت اہل حدیث سندھ کی جانب سے پہلی کانفرنس منعقد کی۔ 1988ء سے آج تک بے شمار لوگ اپنے عقائد درست کرکے اہل حدیث ہوئے ہیں اور کئی لوگوں نے اسلام قبول کرکے اپنی زندگی کوسنواراہے، جامعہ بدیع العلوم مٹھی اور اس کے علاوہ 30سے زائد بہترین کتب خانے اور450اہل حدیث مساجد ودعوت تبلیغ کے مینار بنے ہوئے ہیں۔450سے زائد کنویںاور ہینڈ پمپ اور سمرسبل پمپ اورپانی کے ٹینک لوگوں کی پیاس بجھارہےہیں۔

ضلع تھرپارکر ریگستانی اورپسماندہ ترین علاقہ ہے جو اکثر قحط سالی کاشکارر ہتاہے۔ ہرقحط سالی اور سیلاب میں جمعیت اہل حدیث سندھ ان لوگوں کی خدمت میں پیش پیش رہتی ہے۔ خاص طور پر گذشتہ 20برسوں میں یہاں جمعیت اہل حدیث سندھ کی کارکردگی شاندار رہی ہے۔ تعلیمی لحاظ سے بے مثال خدمات ہیں۔جمعیت اہل حدیث سندھ کے یہ تعلیمی ادارے تھرپارکر کے لوگوں کےلیے بہت بڑا سہاراہیں۔

تمام فتنوں سے بچتے ہوئے اور فرقہ واریت سے بالاترہوکر اسلام اور پاکستان کی خدمت جتنی جمعیت اہل حدیث سندھ نے کی ہے کسی اور نے نہیں کی۔ لوگوں کے دلوں میں اسلام اورپاکستان کی محبت پیدا کرنے کاکام جمعیت اہل حدیث سندھ نے کیا ہے۔