خدمات جمعیت

خدمات جمعیت

الحمدللہ جمعیت اہل حدیث سندھ ،صوبہ سندھ کی قدیم ترین جماعت ہے، جمعیت اہل حدیث سندھ کے بانی وامیر اول محدث دیار سندھ شیخ العرب والعجم علامہ سید ابومحمدبدیع الدین شاہ راشدیaنے 1945ء سے دعوت وتبلیغ کےکام کا آغاز فرمادیاتھا، جو وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ پھلتاپھولتارہا اور آج بحمدللہ تناوردرخت کاروپ دھاچکاہے، آج صوبہ بھر میں جمعیت اہل حدیث سند ھ کے زیر انتظام مساجد کی تعداد1218ہے ۔

شعبہ دعوت و تبلیغ جمعیت اہل حدیث سندھ کا ایک اہم ترین شعبہ ہے،عوام الناس کی تعلیم وتربیت اوران میں اللہ اوراس کے رسولﷺ کی محبت پیداکرنا،نیکی رغبت اورگناہوںسے نفرت دلانا بالخصوص دعوت توحید وسنت اور ردِشرک و بدعت اس شعبہ کے قیام کے بنیادی مقاصد ہیں۔الحمدللہ سالانہ کانفرنسوں ،ماہانہ اجتماعات اورپندرہ روزہ وہفتہ روزہ یومیہ دروس کا سلسلہ سندھ بھر میںجاری وساری ہے۔کچھ تفصیل درج ذیل ہے۔

مسلک اہل کے داعی اور جمعیت اہل حدیث سندھ کے ترجمان مجلہ’’دعوت اہل حدیث‘‘ کے مسلسل اجراء کو16سال مکمل ہوچکے ہیں۔جولائی2001ء بمطابق ربیع الثانی1422ھ کو ماہنامہ ’’دعوت اہل حدیث‘‘ کا پہلا شمارہ منظرعام پرآیا، جس کا اداریہ فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی امیر جمعیت اہل حدیث سندھ کا تحریر فرمودہ تھا،آغاز مجلہ : جولائی 2001،بمطابق ربیع الثانی 1422,فتنۂ قادیانیت، فتنۂ غامدیت، فتنۂ انکارحدیث

یہ بات معلوم ہے کہ جمعیت اہل حدیث سندھ بنیادی طور پر ایک علمی تحریک ہے،اور یہ بات بھی معلوم ہے کہ مدارس ہی علم کے مراکز ہیں اور یہیں سے علماء،قراء،خطباء اور ائمہ تیارہوتےہیں،لہذا جمعیت اہل حدیث سندھ نے سندھ کے مختلف علاقوں میں بڑے ؍چھوٹے مدارس کا جال پھیلادیاہے،جن سے ہر سال سینکڑوں حفاظ، قراء اور علماء کرام مراحلِ تعلیم وتربیت کی تکمیل کے بعد میدانِ عمل میں قدم رکھ رہے ہیں۔

جیسا کہ بیان ہوچکا کہ جمعیت اہل حدیث سندھ کے قیام کے اغراض ومقاصد میں خدمت خلق بھی شامل ہے،الحمدللہ جمعیت اہل حدیث سندھ صوبہ بھر میںمساجد ومدارس کے قیام اوران کی سرپرستی اوردعوت وتبلیغ کی سرگرمیوںکے ساتھ ساتھ خدمت خلق کے کاموں,کنوؤںکی کھدائی اور ہینڈ پمپ وغیرہ,اجتماعی قربانی پروگرام,کشمیری اوربرمی مسلمانوں کے ساتھ تعاون,راشن اورنقدی کی تقسیم,قدرتی آفات میں خدمات وغیرہ وغیرہ

محدث دیارسندھ علامہ سید ابومحمد بدیع الدین شاہ راشدی  نے جب جمعیت اہل حدیث سندھ کی بنیاد رکھی تب نہ صرف اس حد تک عوام الناس میں مساجد ومدارس،دروس وتقاریب کے ذریعہ دینی شعور بیدار کیا اور انہیں توحیدوسنت کا پیغام پہنچایا بلکہ عوام الناس کے روز مرہ مسائل کے حل کیلئے دارالافتاءالمکتبۃ الرشدیۃ(نیو سعیدآباد) بھی قائم فرمایا تاکہ دوردراز کے عوام الناس بھی اپنی علمی ضروریات میں راہنمائی حاصل کرسکیں