جامعات /مدارس کے قیام اوران کی سرپرستی کے ذریعےعلمائے راسخین ،خطباءوائمہ مساجد کی تیاری تاکہ دعوت قرآن وحدیث کو مضبوط بنیادوں پر قائم کیا جاسکے اورمعاشرے سے جہالت ،شرک ،بدعات وخرافات کا خاتمہ کیا جاسکے۔
تعارف مدارس جمعیت اہل حدیث سندھ
یہ بات معلوم ہے کہ جمعیت اہل حدیث سندھ بنیادی طور پر ایک علمی تحریک ہے،اور یہ بات بھی معلوم ہے کہ مدارس ہی علم کے مراکز ہیں اور یہیں سے علماء،قراء،خطباء اور ائمہ تیارہوتےہیں،لہذا جمعیت اہل حدیث سندھ نے سندھ کے مختلف علاقوں میں بڑے ؍چھوٹے مدارس کا جال پھیلادیاہے،جن سے ہر سال سینکڑوں حفاظ، قراء اور علماء کرام مراحلِ تعلیم وتربیت کی تکمیل کے بعد میدانِ عمل میں قدم رکھ رہے ہیں۔
جمعیت اہل حدیث سندھ ان مدارس کےقیام ،ان کی تعمیر اور بعدازتعمیر ان کی ضروریات کی تکمیل میں اپنا بھرپور کردار ادا کررہی ہے، مدارس کی یہ سرپرستی بڑے بھاری فنڈز کی متقاضی ہے، اہل خیر حضرات کو اللہ تعالیٰ جزائے خیر دے جو اس مشن میں ہمارے ہمرکاب ہیں۔
وہ مدارس جہاں تمام مروجہ شعبہ جات (ناظرۃ القرآن ،تحفیظ القرآن ،تجوید القرآن اور علوم اسلامیہ (درسِ نظامی)قائم ہیںاورجہاں کثیر تعداد مسافر طلبہ کی بھی ہے۔
المعہد السلفی للتعلیم والتربیۃ گلستان جوہر کراچی پاکستان ،جمعیت اہل حدیث سندھ کا مرکزی ادارہ ہے۔جوگلستان جوہرکراچی میں قائم ہے، ۱۴فروری ۱۹۹۹ء (بمطابق ۲۷شوال ۱۴۱۹ھ ) کو اس کاقیام عمل میں آیا،افتتاحی تقریب کےمہمانِ خصوصی خطیب ملت علامہ قاری عبدالخالق رحمانی a آف کراچی تھے، دیگر معزز مہمانانِ گرامی میں مفکر اسلام،مفسر قرآن علامہ حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہآف لاہور،عزت مآب جناب قاضی عبدالحق انصاری رحمہ اللہ (سابق نائب امیر وسابق ناظم اعلیٰ جمعیت اہل حدیث سندھ)فضیلۃ الشیخ ڈاکٹر علامہ حافظ عبدالکریم صاحب (ناظم اعلیٰ مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان )کے نام نمایاں ہیں۔
شعبہ حفظ وتجوید تین ہٹی کراچی میں قائم ہےاس شعبہ میں مسافر طلبہ کی تعداد 28ہے،جبکہ مقامی طلبہ کی تعداد 42ہےاس شعبہ سے اب تک181طلبہ سندفراغت حاصل کرچکے ہیں۔
فضیلۃ الشیخ علامہ عبداللہ ناصررحمانی (مؤسس المعہد السلفی وامیرجمعیت اہل حدیث سندھ) المعہد السلفی کے متعلق لکھتے ہیں:
’’المعہد السلفی للتعلیم والتربیۃ ایک خالص تعلیمی وتربیتی ادارہ ہے، میں اورمیرے رفقاءِ کار اس جدوجہد میں مصروف ہیں کہ یہ ادارہ کسی روایتی درس گاہ کی طرزسے ہٹ کرایک عظیم الشان تحریک کی صورت اختیار کرجائے، جہاں سے محدثین،فقہاء،اساتذہ،خطباء اور اہل قلم تیارہوکرنکلیں اور اس بیمار اورسسکتی ہوئی امت کے امراض کی تشخیص کے ساتھ ساتھ اس کی صحیح اور مکمل راہ نمائی کافریضہ انجام دیں، اوربالخصوص صوبہ سندھ جوہماراصل میدانِ عمل ہے اس میں قائم اور منتشر ضلالتوں اورجہالتوں سےپنجہ آزمائی کریں۔ وباللہ التوفیق.‘‘
گلستان جوہر بلاک ۲کراچی میں قائم ہے، اس شعبہ میں طلبہ کی تعداد 210ے ،جن میں مسافر طلبہ کی تعداد141ے،اس شعبہ سے اب تک 200 علماءسندِفراغت حاصل کرچکے ہیں۔
مدرسہ معہد الشیخ بدیع الدین الاسلامی( کوئٹہ ٹاؤن کراچی)جمعیت اہلحدیث سندھ کے بڑے اور معروف اداروں میں سے ہے ۔
تاسیس : فضیلۃ الشیخ علامہ محمد ابراھیم بھٹی حفظہ اللہ نے اس ادارہ کی بنیاد 1992ءمیں رکھی۔
رئیس :فضیلۃ الشیخ علامہ محمد ابراھیم بھٹی حفظہ اللہ ۔
ادارہ کے مدیر : شیخ عبدالحق ندیم ٖحفظہ اللہ ہیںاور ناظم اعلی : حافظ محمد اویس صاحب ہیں۔
شعبہ جات: مدرسہ میں تمام مروجہ شعبہ جات قائم ہیں(1۔حفظ وناظرہ 2۔علوم اسلامیہ 3۔علوم عصریہ )
اساتذہ : ادارہ کے کل اساتذہ کی تعداد14ہے۔
مسافر طلبہ : اس ادارہ میں مسافر طلبہ کی تعد اد 50ہے۔ مقامی طلبہ :جبکہ مقامی طلبہ وطالبات کی تعداد 30ہے۔
فارغ التحصیل : شعبہ حفظ میں 12اور شعبہ ناظرہ میں 20طلبہ فراغت حاصل کرچکے ہیں۔
دارلافتاء : اس ادارے میں شعبہ دارلافتاء بھی قائم ہے ،جس میں شیخ کامران احمد صاحب فتوے جاری کرتے ہیں۔
شعبہ دعوت وتبلیغ : مدرسہ کے تحت شعبہ دعوت وتبلیغ بھی قائم ہے ،سالانہ تقریب منعقد ہوتی ہے،نیز ماہانہ اور ہفتہ وار دعوتی واصلاحی دروس ہوتےہیں۔
ادارے میں علماء کی آمد:
جماعت کے اکابر علماء کرام کثیر تعدادمیں مدرسہ کا دورہ فرماچکے ہیں،مثلاًالشیخ علامہ عبداللہ ناصر رحمانی حفظہ اللہ، فضیلۃ الشیخ حافظ عبدالکریم صاحب(ڈیرہ غازی خان) شیخ افضل اثری ٖحفظہ اللہ (شیخ الحدیث جامعۃ الاحسان الاسلامیہ) ،پروفیسر مولانا محمد میاں جمیل حفظہ اللہ
زیر انتظام جمعیت اہل حدیث حیدرآباد
مدرسہ تعلیم القرآن والحدیث گھمن آباد حیدرآباد جمعیت اہل حدیث سندھ کے بڑے اور مرکزی اداروں میں سے ہے۔
تاسیس :مدرسہ ہذاکا سنگ بنیاد شیخ العرب والعجم علامہ سید ابو محمد بدیع الدین شاہ الراشدی رحمہ اللہ نے 1980ء میں جامع مسجد أنس بن مالک (لیاقت کالونی) میں رکھا۔بعد ازاںاس ادارے کو 1988ء میں گھمن آباد منتقل کردیا گیا۔
نگران:الشیخ مولانا حافظ عبدا لصمد صاحب حفظہ اللہ مدیر:محترم جناب عبدالخالق صاحب حفظہ اللہ(رکن مجلس شورٰی جمعیت اہل حدیث حیدرآباد)
شیخ الحدیث:فضیلۃ الشیخ افضل محمدی حفظہ اللہ اساتذہ:ادارے میں اساتذہ کی کل تعداد 16 ہے۔
شعبہ جات:تمام مروجہ شعبہ جات قائم ہیں۔(شعبہ حفظ وناظرہ ،علوم اسلامیہ اور علوم عصریہ )
علوم اسلامیہ میں طلبہ کی تعداد110ہے ۔حفظ وناظرہ میں طلبہ کی تعداد 92ہے ۔مسافر طلبہ تمام شعبوں میں 126یں۔
سندفراغت:اب تک شعبہ حفظ سے 226جبکہ شعبہ علوم اسلامیہ سے 92طلبہ سند فراغت حاصل کرچکے ہیں۔
دارالافتاء :ادارے میںدارالافتاءبھی قائم ہےجس میں مستقل ذمہ داری الشیخ افضل محمدی صاحب حفظہ اللہ کی ہے جوکہ ہفتہ اور اتوار صبح 9بجے سے 12بجے تک ادارے میں موجود ہوتے ہیںبقیہ دنوں میں یہ ذمہ داری ادارہ کے شیخ الحدیث مولانا الشیخ محمد افضل محمدی حفظہ اللہ کے سپر دہے۔
شعبہ دعوت تبلیغ:مدرسہ کے تحت شعبہ دعوت تبلیغ بھی قائم ہےجس کے ناظم شیخ حافظ عبدالصمد صاحب ہیںاس شعبہ کے تحت سالانہ تقریب منعقد ہوتی ہےجو ایک عظیم الشان کانفرنس ہوتی ہے ،نیز ماہانہ،ہفتہ وار،اورروزانہ کی بنیادوںپر دعوتی واصلاحی دروس ہوتے ہیں۔
ناظم مالیات:جمعیت اہلحدیث سندھ حیدرآباد کی مجلس شورٰی کے رکن محترم جناب الیاس انصاری صاحب ناظم مالیات ہیں۔
ذیلی شاخیں:مدرسہ کی 6ذیلی شاخیں مختلف علاقوںمیںقائم ہیں جہاںبچے وبچیاںزیر تعلیم ہیں۔
رجسٹریشن:مدرسہ حکومت پاکستان سے رجسٹرڈ ہے۔ الحاق: مدرسہ وفاق المدارس السلفیہ پاکستان سے الحاق شدہ ہے۔
مدرسہ جامعہ شمس العلوم المحمدیہ اہلحدیث( کینٹ روڈغریب آباد،بدین) جمعیت اہلحدیث سندھ کے بڑے اور معروف اداروں میں سے ہے۔
تاسیس : شیخ العرب والعجم علامہ سید ابو محمد بدیع الدین راشدی رحمہ اللہ نے1976ء اس ادارے کی بنیاد رکھی۔
مدیر ومہتمم : فضیلۃ الشیخ عبدالزاق ابراھیمی حفظہ اللہ ہیں۔ شیخ الحدیث :فضیلۃ الشیخ عبدالزاق ابراھیمی حفظہ اللہ ہیں۔
اساتذہ : ادارہ میں اساتذہ کی کل تعداد8ہے۔
شعبہ جات : مدرسہ میں درج ذیل شعبہ جات قائم ہیں،(1۔ناظرہ و حفظ 2۔علوم اسلامیہ3۔علوم عصریہ )
مسافرطلبہ : اس ادارےمیںمسافر طلبہ 80ہیں ۔ مقامی طلبہ :جبکہ مقامی طلبہ وطالبات کی تعداد 30ہیں۔
سند فراغت : اب تک شعبہ ناظرہ و حفظ سے 61اور علوم اسلامیہ سے 71طلبہ سند فراغت حاصل کرچکےہیں۔
دارلافتاء : مدرسہ میں دارالافتاء بھی قائم ہے ادارہ کے شیخ الحدیث الشیخ عبدالزاق ابراھیمی حفظہ اللہ فتوے جا ری کرتےہیں۔
دعوت وتبلیغ :مدرسہ کے تحت شعبہ دعوت وتبلیغ بھی قائم ہے ،سالانہ تقریب منعقد ہوتی ہے،نیز ماہانہ اور ہفتہ وار دعوتی واصلاحی دروس ہوتےہیں۔
ادارے میں علماءکرام کی آمد:
جماعت کے ااکابر علماء کرام کثیر تعدادمیں مدرسہ کا دورہ فرماچکے ہیں،مثلاًعلامہ سید ابو محمد بدیع الدین شاہ راشدی رحمہ اللہ ،الشیخ علامہ عبداللہ ناصر رحمانی حفظہ اللہ ،شیخ الحدیث مولانا محمد رفیق اثری حفظہ اللہ (محدث جلالپور)شیخ الحدیث مولانا عبدالستارحما دحفظہ اللہ ، فضیلۃ الشیخ مولانا اللہ یار رحمہ اللہ (جلالپورپیروالہ) ،فضیلۃ الشیخ عبدالرحمٰن چیمہ حفظہ اللہ (لودھراں)
مدرسہ جامعہ بدیع العلوم اہلحدیث( مٹھی ضلع تھرپارکر) جمعیت اہلحدیث سندھ کے بڑے اور معروف اداروں میں سے ہے ۔
تاسیس :محترم جناب انورساہڑ صا حب نے شیخ العرب والعجم علامہ سید ابو محمد بدیع الدین راشدی رحمہ اللہ کی خواہش اورحکم کی تعمیل کرتےہوئے یکم مارچ 1996ءکو اس ادارےکی بنیاد رکھی ۔
رئیس ومدیر : محترم جناب انور ساہڑ صاحب شیخ الحدیث :مولانا محمدابراھیم ساہڑحفظہ اللہ
اساتذہ : اس ادارے میں اساتذہ کی کل تعداد8ہے۔
شعبہ جات : اس ادارے میں درج ذیل شعبہ جات قائم ہیں۔1۔ناظرہ قرآن 2۔حفظ 3۔قرأت وتجوید4۔علوم اسلامیہ 5۔علوم عصریہ
مسافر طلبہ : ادارے میں مسافر طلبہ کی تعداد 70 ہے۔ مقامی طلبہ :جبکہ مقامی طلبہ کی تعداد30ہے ۔
سندفراغت : اس ادارے میں علوم اسلامیہ سے 51شعبہ تحفیظ سے 62اورشعبہ قرأت وتجوید سے 458طلبہ سندفراغت حاصل کرچکے ہیں۔
دارلافتاء : ادارہ کے شیخ الحدیث مولانا محمدابراھیم ساہڑ حفظہ اللہ فتوے جا ری کرتےہیں۔
شعبہ دعوت وتبلیغ :مدرسہ کے تحت شعبہ دعوت وتبلیغ بھی قائم ہے ،سالانہ تقریب منعقد ہوتی ہے جو ایک عظیم الشان کانفرنس ہوتی ہے ،نیز ماہانہ وہفتہ وارااور روزانہ کی بنیادوںپردعوتی واصلاحی دروس ہوتےہیں۔
ادارے میں علماء کرام کی آمد:
جماعت کے اکابر علماء کرام کثیر تعدادمیں مدرسہ کا دورہ فرماچکے ہیں،مثلاًالشیخ علامہ عبداللہ ناصر رحمانی حفظہ اللہ ،فضیلۃ الشیخ علامہ محمد ابراھیم بھٹی حفظہ اللہ، فضیلۃ الشیخ حافظ عبدالکریم صاحب(ڈیرہ غازی خان) محترم قاضی عبدالحق انصاری رحمہ اللہ (ناظم اعلی جمعیت اہلحدیث سندھ) شیخ افضل اثری ٖحفظہ اللہ (شیخ الحدیث جامعۃ الاحسان الاسلامیہ)
مدرسہ نورالاسلام المحمدیہ اہلحدیث ،(سینھری کھوئی ،تعلقہ ڈیپلو ،ضلع تھرپارکر) جمعیت اہلحدیث سندھ کے بڑے اور معروف اداروں میں سے ہے
تاسیس : فضیلۃ الشیخ مولاناعبدالقیوم صاحب کے والد محترم (رحمۃ اللہ علیہ)نے 1974میں اس کی بنیاد رکھی ،شیخ العرب والعجم علامہ سید ابو محمد بدیع الدین راشدی رحمہ اللہ کی خصوصی توجہ وسرپرستی حاصل رہی ۔
مدیرو مہتمم : فضیلۃ الشیخ مولاناعبدالقیوم حفظہ اللہ ناظم اعلی : فضیلۃ الشیخ محمد رحیم نہڑیو حفظہ اللہ
شیخ الحدیث : فضیلۃ الشیخ محمد رحیم نہڑیو حفظہ اللہ
اساتذہ : ادارے میں اساتذہ کی کل تعداد 7 ہے ۔ شعبہ جات : تمام مروجہ شعبہ جات قائم ہیں۔
مسافرطلبہ : مدرسہ میں مسافر طلبہ کی تعداد 25 ہے ۔ مقامی طلبہ: جبکہ مقامی طلبہ و طالبات کی تعداد 90ہے۔
سندفراغت : اب تک شعبہ ناظرہ سے 500شعبہ حفظ سے 26 جبکہ درس نظامی سے 32طلبہ وطالبات سند فراغت حاصل کرچکے ہیں۔
دارلافتاء :ادارے میں دارالافتاء بھی قائم ہے ادارہ کے شیخ الحدیث مولانا عبدالقیوم حفظہ اللہ فتوے جا ری کرتےہیں۔
شعبہ دعوت وتبلیغ : مدرسہ کے تحت شعبہ دعوت وتبلیغ بھی قائم ہے ،سالانہ تقریب منعقد ہوتی ہے جو ایک عظیم الشان کانفرنس ہوتی ہے ،نیز ماہانہ وہفتہ وارااور روزانہ کی بنیادوںپردعوتی واصلاحی دروس ہوتےہیں۔
ذیلی شاخیں :مدرسہ کی 4شاخیں مختلف گوٹھوں میں قائم ہیںجہاںتقریباً500بچے بچیاںزیرتعلیم ہیں۔
رجسٹریشن:1984ء میں باقاعدہ مدرسہ کو حکومت پاکستان سے رجسٹرڈ کروایا گیا۔ الحاق :مدرسہ وفاق المدارس السلفیہ پاکستان سے الحاق ہے۔
ادارے میں علماءکرام کی آمد:
جماعت کے اکابر علماء کرام کثیر تعدادمیں مدرسہ کا دورہ فرماچکے ہیں،مثلاًعلامہ سید ابو محمد بدیع الدین شاہ راشدی رحمہ اللہ ،الشیخ علامہ عبداللہ ناصر رحمانی حفظہ اللہ ،شیخ الحدیث مولانا محمد رفیق اثری حفظہ اللہ (محدث جلالپور)شیخ الحدیث مولاناحافظ محمد شریف حفظہ اللہ (فیصل آباد)مولانا یاسین ظفر حفظہ اللہ (مدیر جامعہ سلفیہ فیصل آباد)شیخ الحدیث حافظ مسعود عالم حفظہ اللہ (فیصل آباد)شیخ الحدیث حافظ ثناء اللہ زاہدی حفظہ اللہ (صادق آباد )
مدارس کی اہمیت سے آپ واقف ہیںلہذا اسی اہمیت کے پیش نظر مدارس کےمعیار پر توجہ دینابھی ہماری ذمہ داری ہے۔اسی ذمہ داری کو مدنظر رکھتے ہوئے جمعیت اہلحدیث سندھ نے اپنے نظم کے تحت صوبہ سندھ میں قائم مدارس کے معیار کو بہتر بنانے کےلئے شعبہ امتحانات قائم کیا ہے یہ مدارس دونوعیتوںپر ہیں۔1 شعبہ حفظ وناظرہ 2 شعبہ کتب (علوم اسلامیہ )جن کا تعداد 56کےقریب ہے ۔جوکہ کراچی سمیت سندھ کے 9اضلاع میں پھیلے ہوئے ہیں بالخصوص سندھ کا سب سے پسماندہ علاقہ ضلع تھرپارکر توجہ کا مرکز ہوتاہے۔
جس کا مقصد مدارس کے تعلیمی وتربیتی ماحول کو جانچنااورمزید اس حوالہ سے اصلاحات کی کوشش کرناہے۔تاکہ ان مدارس کا حقیقی معیار قائم رہےاور امت کو دینی حوالہ سےایک باصلاحیت نسل مہیا کی جاسکے۔
مدارس کے تعلیمی سال کے اختتام پر مذکورہ شعبوں سے تعلق رکھنے والے علماء وقراء کی ٹیمیںمنظم انداز میں تشکیل دی جاتی ہیںجومدارس میںامتحانات کے لیے امیر ٘محترم فضیلۃ الشیخ علامہ عبداللہ ناصر رحمانی حفظہ اللہ کے حکم سے روانہ ہوتی ہیں۔
گذشتہ سالوں میں1۔شیخ الحدیث حافظ محمد سلیم حفظہ اللہ 2۔شیخ الحدیث ضیاء الحق بھٹی حفظہ اللہ 3 ۔شیخ داؤد شاکر حفظہ اللہ 4۔شیخ عبداللہ شمیم حفظہ اللہ ان جید علماء کرام کے ساتھ شامل رہےہیں۔
تمام مدارس کے امتحانات کا تفصیلی نتائج کا ریکارڈ محفوظ کیاجاتا ہے امیر محترم کے سامنے نتیجہ کے حوالہ سے رپوٹ پیش کر کے آپ کے تمام مدارس کے امتحانات کا تفصیلی نتائج کا ریکارڈ محفوظ کیاجاتا ہے امیر محترم کے سامنے نتیجہ کے حوالہ سے رپوٹ پیش کر کے آپ کے نصائص کی روشنی میں آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جاتاہے۔اللہ تعالی ہمیں اس شعبہ کےذریعے دین کی صحیح خدمت کی توفیق عطا فرمائے۔
جن مدارس کا امتحان لیاگیادرج ذیل ہیں۔
ضلع سانگھڑ
نوشہروفیروز
ضلع بدین
تھرپارکر
سکھر
روہڑی
کراچی شہر
میر پور خاص
مدارس :حفظ ،تجوید وناظرہ(برائے طلبہ)
تھرپارکر
نوشہروفیرز
ضلع بدین
شہدادکوٹ
شکارپور
ضلع سانگھڑ
میرپورخاص
روہڑی
لاڑکانہ
سکھر
روہڑی
قمبر
کراچی
حیدرآباد
خیر پور
گھوٹکی
مٹیاری
مدارس للبنات
جمعیت اہل حدیث سندھ کے تحت سندھ کے تمام بڑے چھوٹے شہروں نیز گاؤںگوٹھوںمیں بڑی چھوٹی بچیوں اورخواتین کی تعلیم وتربیت کا بھی اہتمام موجود ہے ۔اکثر مقامات پر ناظرہ ،دعائیں،بنیادی دینی تعلیم اورتربیت نماز کی تعلیم ہوتی ہے،نیز خواتین کیلئے دروس کاسلسلہ بھی قائم ہے بعض مقامات پر بچیوں کیلئے شارٹ کورس(ایک سالہ ،دوسالہ،تین سالہ )بھی کرائے جاتےہیں۔کراچی کے مدارس کی تفصیل درج ذیل ہے۔