دارلافتاء

دارلافتاہ

اہداف:

1روزمرہ کے مسائل میں عوام الناس کی رہنمائی

2علمی وتحقیق مسائل میں اہل علم کی راہنمائی

3جدید فقہی مسائل کی تحقیق

محدث دیارسندھ علامہ سید ابومحمد بدیع الدین شاہ راشدی  نے جب جمعیت اہل حدیث سندھ کی بنیاد رکھی تب نہ صرف اس حد تک عوام الناس میں مساجد ومدارس،دروس وتقاریب کے ذریعہ دینی شعور بیدار کیا اور انہیں توحیدوسنت کا پیغام پہنچایا بلکہ عوام الناس کے روز مرہ مسائل کے حل کیلئے دارالافتاءالمکتبۃ الرشدیۃ(نیو سعیدآباد) بھی قائم فرمایا تاکہ دوردراز کے عوام الناس بھی اپنی علمی ضروریات میں راہنمائی حاصل کرسکیں، چنانچہ پورے صوبہ سندھ بلکہ ملک بھر سے عوام الناس اپنے سوالات بھیجنے لگے اور یہاں سے علمی وتحقیقی جوابات لکھے جانے لگے ۔

محدث دیار سندھ کی وفات کے بعدنومنتخب امیرجمعیت فضیلۃ الشیخ علامہ عبداللہ ناصررحمانی نےباقاعدہ دار الافتاء قائم کیا،

اورفضیلۃ الشیخ حافظ محمد سلیم صاحب کو تحریری صورت میں فتاویٰ جاری کرنے کی ذمہ داری سونپ دی۔

پاکستان اوردیگرممالک سے ہر شعبہ زندگی کے متعلق یہاں سوالات آتے ہیں، نیز خواتین وحضرات کی ایک بڑی تعداد موبائل فون پر اپنے مسائل دریافت کرتی ہیں، دارالافتاء سے ان کے جوابات جاری کیے جاتے ہیں۔مرکزی دارالافتاء المعہد السلفی للتعلیم والتربیہ کراچی میں قائم ہے۔

جبکہ دارالافتاء کی ذیلی شاخیں  تمام مرکزی مدارس میں قائم ہیں،ہر جامعہ /مدرسہ کے شیخ الحدیث کو مفتی مقررکیاگیا ہے جو بوقت ضرورت مرکزیدارالافتاءسےرجوع کرتےہیں اور عوام الناس کے دینی مسائل کے قرآن وحدیث کی روشنی میں جواب دیتے ہیں ۔

افتاء کمیٹی درج ذیل علماء پر مشتمل ہے

  • الشیخ عبداللہ ناصررحمانی حفظہ اللہ (نگران)
  • الشیخ محمدافضل اثری حفظہ اللہ
  • الشیخ محمدابراھیم بھٹی حفظہ اللہ
  • الشیخ حافظ محمد سلیم حفظہ اللہ
  • الشیخ ضیاء الحق بھٹی حفظہ اللہ
  • الشیخ محمد داؤد شاکر حفظہ اللہ
  • الشیخ عبدالرزاق ابراھیمی حفظہ اللہ
  • الشیخ اللہ نواز ہرل حفظہ اللہ
  • الشیخ محمدافضل محمدی حفظہ اللہ