فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی حفظہ اللہ

امیر
مختصر تعارف
امیر جمعیت اہل حدیث سندھ
علامہ عبداللہ ناصر رحمانی صاحب حفظہ اللہ
نام و نسب :
ابو سلمان عبداللہ ناصر رحمانی بن عبدلرشید رحمانی بن رحیم بخش بن قائم الدین بن محمد بوٹا
ذات : ورک (جاٹ)
رحمانی اسلئیے کہلاتے ہیں کہ آپ کی فراغت جامعہ دارالحدیث رحمانیہ سے ہوئی،اس مدرسے کے فضلاء رحمانی کہلاتے ہیں جیسے قاری عبدالخالق رحمانی وغیرہ۔
ولادت :
28 دسمبر 1958ء کو کراچی میں پیدا ہوئے ۔
بچپن و ابتدائی تعلیم :
ایام طفولیت کے ایام کراچی میں ہی گزرے البتہ کچھ سال گوجرانوالہ میں رہے ، اسکول کی ابتدائی چار کلاسیں وہیں پڑھی ، پھر کراچی آکر پرائمری مکمل کی۔ مزید دنیاوی تعلیم جاری نہ رکھی کیونکہ شیخ صاحب حفظہ اللہ کے والد گرامی آپ کو بچپن ہی سے دینی ماحول اور دینی علوم سے وابستہ رکھنے کے خواہش مند تھے اور ایک طرح سے بچپن ہی سے آپ کو دین کے لیے وقف کرچکے تھے۔
دینی تعلیم :
پرائمری کے بعد جامعہ دارالحدیث رحمانیہ سے علوم اسلامیہ میں سند فراغت حاصل کی اس دوران پرائیویٹ طور پر انٹر میڈیٹ کاامتحان پاس کیا اور دو سال یہیں(جامعہ دارالحدیث رحمانیہ سولجربازارکراچی) تدریس جاری رکھنے کے بعد جامعہ محمد بن سعود الریاض سے حدیث اور اس کے علوم میں بکالوریس / کلیہ کی سند حاصل کی ۔
زیر انتظام دینی امور
آپ اس وقت متعدد اداروں کے سرپرست اعلیٰ ہیں مثلاً
امیر جمعیت اہل حدیث سندھ
رئیس المعہد السلفی للتعلیم والتربیۃ کراچی
سرپرست اعلیٰ المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی
سرپرست اعلیٰ البروج انسٹیٹیوٹ کراچی
سرپرست و بانی دارالھجرۃ انسٹیٹیوٹ کراچی

تلامذہ

  1. الشیخ حافظ محمد سلیم صاحب
  2. الشیخ داؤد شاکر صاحب
  3. الشیخ ذوالفقارعلی طاہر صاحب
  4. الشیخ نصرا للہ صاحب
  5. الشیخ عثمان صفدر صاحب
  6. الشیخ عبداللہ شمیم صاحب
  7. المعہد السلفی کے تمام اساتذہ
  8. الشیخ عبدالرزاق دل (نیو سعید آباد )
  9. الشیخ شبیر صدیق (لاہور)

جبکہ اندرون و بیرون ملک میں موجودمختلف جا معات و مدارس میں آپ کے تلامذہ کی ایک تعداد تدریس سے  وابستہ ہے۔

عظیم الشان کارنامہ

المعہد السلفی للتعلیم والتربیۃ کراچی ، جمعیت اہل حدیث سندھ کا مرکزی ادارہ ہے ، جسے شیخ صاحب نے جمعیت کے ذمہ داران کے مشورے سے 1999ء میں قائم کیا ، المعہد السلفی کو پاکستان کے سلفی اداروں میں ایک نمایاں نام حاصل ہے جہاں تعلیم و تعلم اور تربیت کا ایک بہترین نظام قائم ہے۔ شیخ صاحب اس ادارہ کے بانی ، رئیس اور شیخ الحدیث ہیں، یقیناً المعہد السلفی شیخ صاحب کا ایک عظیم الشان کارنامہ ہے ۔

تعليم

بچپن و ابتدائی تعلیم

ایام طفولیت کے ایام کراچی میں ہی گزرے البتہ کچھ سال گوجرانوالہ میں رہے ، اسکول کی ابتدائی چار کلاسیں وہیں پڑھی ، پھر کراچی آکر پرائمری مکمل کی۔ مزید دنیاوی تعلیم جاری نہ رکھی کیونکہ شیخ صاحب حفظہ اللہ کے والد گرامی آپ کو بچپن ہی سے دینی ماحول اور دینی علوم سے وابستہ رکھنے کے خواہش مند تھے اور ایک طرح سے بچپن ہی سے آپ کو دین کے لیے وقف کرچکے تھے۔

نام و نسب

ابو سلمان عبداللہ ناصر رحمانی بن عبدلرشید رحمانی بن رحیم بخش بن قائم الدین بن محمد بوٹا

ولادت

28 دسمبر 1958ء کو کراچی میں پیدا ہوئے ۔

ذات

ورک (جاٹ)

رحمانی اسلئیے کہلاتے ہیںکہ آپ کی فراغت جامعہ دارالحدیث رحمانیہ سے ہوئی،اس مدرسے کے فضلاء رحمانی کہلاتے ہیں جیسے قاری عبدالخالق رحمانی وغیرہ۔

۲۔ دروس

اندرون و بیرون ملک شیخ صاحب کے بکثرت دروس کا سلسلہ جاری رہتا ہےبالخصوص پاکستان بھرکی سالانہ کانفرنسوں میںخطابات اورملک بھر کی جامعات میں درس بخاری،سب سے زیادہ صوبہ سندھ کے مختلف شہروں کے ہوتے ہیں۔جہاں شیخ صاحب سالانہ کانفرنس یا ماہانہ درس میںخطاب فرمانے تشریف لے جاتےہیں۔

۳۔ تدریس :

سعودی عرب سے اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے بعد فضیلۃ الشیخ پروفیسر محمد ظفر اللہ رحمہ اللہ (بانی جامعہ ابی بکر الاسلامیۃ ) کے پرزور اصرار پر جامعہ ابی بکرالاسلامیۃ میں تدریسی خدمات کا آغاز کیا لیکن جمعیت اہل حدیث سندھ کے ناظم اعلیٰ  مقرر ہونے کے بعد دعوتی ، تبلیغی اور تنظیمی مصروفیات کی وجہ سے تدریس چھوڑنی پڑی ، پھر اپنی مادر علمی جامعہ دارالحدیث رحمانیہ سولجر بازار کراچی کے ذمہ داران کے انتہائی اصرار پر جامعہ رحمانیہ میں بطور شیخ الحدیث تقرر ہوا ، 1999ء میں المعہد السلفی للتعلیم والتربیۃ ،کراچی کے قیام سے لے کر تاحال المعہد السلفی میں بحیثیت شیخ الحدیث خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔

دینی تعليم

اساتزہ

  • جامع المعقول والمنقول مولانا حاکم علی محدث دہلوی ۔

ان سے صحیح بخاری ، جامع ترمذی ، منطق ، علم کلام اور نحو وغیرہ پڑھی۔ ان سے خاص تعلق تھا اور ان کی خاص دعا تھی کہ اللہ تعالیٰـ” ناصرـ” کو العالم بنائے،(عالم پر الف لام لگاکر یعنی خاص عالم )

  • مولانا عبدالعزیز فیصل آبادی رحمہ اللہ
  • مولانا کرم الدین سلفی رحمہ اللہ
  • مولانا عبدالجباررحمہ اللہ  (جہلم )
  • مولانا عبداللہ مسعود بلتستانی رحمہ اللہ
  • مولانا عبدالرشید لداخی رحمہ اللہ
  • حافظ محمد گوندلوی رحمہ اللہ (ان سے گوجرانوالہ جاکر ڈیڑھ ماہ تک مقدمہ ابن الصلاح پڑھا ۔ )
  • مولانا یوسف یعقوب رحمہ اللہ
  • علامہ عبدالعزیز بن عبداللہ بن باز رحمہ اللہ (سعودی عرب )
  • الشیخ محمد بن صالح العثیمین رحمہ اللہ  (سعودی عرب )
  • شیخ عبدالرؤف فتحی ملاخاطر
  • جن علماء سے اجازۃ الروایۃ حاصل کی :
  • شیخ العرب والعجم محدث دیار سندھ سید ابومحمد بدیع الدین شاہ الراشدی  رحمہ اللہ
  • مولانا حیات لاشاری رحمہ اللہ
  • مولانا سلطان محمود محدث جلالپوری رحمہ اللہ
  • مولانا عبدالرؤف جھنڈا نگری رحمہ اللہ
  • مولانا معین الدین لکھوی رحمہ اللہ
  • قاری عبدالخالق رحمانی رحمہ اللہ
  • شیخ عبداللہ التویجری (السعودی )
  • دکتورہ عطیہ بنت خلیل عرب
  • شیخ العرب والعجم علامہ بدیع الدین شاہ الراشدی رحمہ اللہ سے خصوصی تعلق :

سعودی عرب سے اعلیٰ تعلیم مکمل کرنے کے بعد شیخ صاحب حفظہ اللہ کا شیخ العرب والعجم کے ساتھ باقاعدہ تعلق قائم ہوا اور شیخ صاحب نے جمعیت اہلحدیث سندھ کے پلیٹ فارم سے دعوت و تبلیغ کے نئے سفر آغاز کیا۔ تھوڑے ہی عرصہ میں شیخ صاحب کو جمعیت اہل حدیث سندھ کا ناظم اعلیٰ بنادیا گیا ، پاکستان بھر بالخصوص سندھ بھر کے تبلیغی دوروں میں شیخ صاحب حفظہ اللہ شاہ صاحب کے ساتھ ساتھ رہے بلکہ سندھ سےبھر (بقیہ صوبوںسمیت ) اور ملک سے باہر شاہ صاحب کے تبلیغی دوروں کے انتظامات بھی شیخ صاحب نے اپنے ذمہ لے رکھے تھے۔  جمعیت اہلحدیث سندھ کے ناظم اعلیٰ ہونے کےناطے اور تبلیغی دوروں میں ساتھ ساتھ ہونے کی وجہ سے شیخ صاحب حفظہ اللہ کو شاہ صاحب رحمہ اللہ کے علم سے استفادہ کا خوب موقع ملا اس بناء پر شیخ صاحب  حفظہ اللہ کو شاہ صاحب رحمہ اللہ کے تلمیذ خاص اور ان کے سلفی منہج کا امین

پرائمری کے بعد جامعہ دارالحدیث رحمانیہ سے علوم اسلامیہ میں سند فراغت حاصل کی اس دوران پرائیویٹ طور پر انٹر میڈیٹ کاامتحان پاس کیا اور دو سال یہیں(جامعہ دارالحدیث رحمانیہ سولجربازارکراچی) تدریس جاری رکھنے کے بعد جامعہ محمد بن سعود الریاض سے حدیث اور اس کے علوم میں بکالوریس / کلیہ کی سند حاصل کی ۔

۱۔تبلیغی و دعوتی اسفار

بیرون ملک
  • سعودی عرب ، کویت ، عرب امارات،بحرین ، مصر ،  بنگلہ      دیش ، نیپال سمیت مختلف ممالک کے تبلیغی و دعوتی      اسفار کئے ، جن میں سے بہت سے اسفار حدیث و          عقیدہ کی مخصوص و منتخب کتب کے تدریسی دورہ پر      مشتمل ہیں۔
اندرون ملک
  • شیخ صاحب ملک بھر میں دعوتی و تبلیغی سرگرمیوں میں مصروف عمل رہتے ہیں بالخصوص صوبہ سندھ جو امیر جمعیت اہل حدیث سندھ ہونے کے ناطے آپ کی دعوتی و تبلیغی سرگرمیوں کا اصل میدان ہے۔

۲۔ تالیفات

  1. المنہج الاسعدفی ترتیب احادیث مسند الامام أحمد
  2. توحید ، حقیقت ،ضرورت ،اہمیت ،فضیلت
  3. شرح حدیث جبریل
  4. شرح حدیث ہرقل
  5. شرح حدیث ابوذر غفاری
  6. روزہ حقیقت وثمرات
  7. شرح اربعین نووی  (زیر طبع )
  8. خطبات رحمانی (شیخ صاحب کے خطبات کا مجموعہ )

تراجم

  • توحید الہ العالمین (ترجمہ تیسیر العزیز الحمیدشرح کتاب التوحید )
  • توحید اسماء و صفات  (ترجمہ القواعد المثلیٰ  للشیخ محمد بن صالح العثیمین )
  • عقائد سلف صالحین  (ترجمہ لمعۃ الاعتقاد للشیخ محمد بن صالح العثیمین)
  • عقیدہ فرقہ ناجیہ  (ترجمہ شرح عقیدہ واسطیہ للشیخ فوزان )
  • دوستی ودشمنی کا اسلامی معیار(ترجمہ ہ للشیخ فوزان)
  • بنیادی عقائد  (ترجمہ شرح مقدمہ لابن ابی زید  )
  • عورت کا لباس(ترجمہ ب للشیخ علی بن عبداللہ النمی)
  • چہرے اور ہاتھوں کا پردہ  ( ترجمہ الشھاب فی کشف الشبھات عن الحجاب للشیخ علی بن عبداللہ النمی )
  • مہلک گناہ (تالیف الشیخ محمد بن صالح المنجد )