Home » مجلہ دعوت اہل حدیث » 2019 » شمارہ نومبر » ابوحمزہ پروفیسر سعید مجتبی السعیدی

ابوحمزہ پروفیسر سعید مجتبی السعیدی

نام ونسب اور خاندانی پس منظر: والد صاحب نے میرانام ’’سیدمجتبی‘‘ رکھا، والد گرامی کا نام عبدالعزیز سعیدی ہے۔ ان کی ولادت اور بعدازاں زندگی کا طویل عرصہ جہانیاں منڈی نزدملتان میں گزرا۔اس لئے آپ عبدالعزیز ملتانی کی نسبت سے معروف ہوئے۔

آپ جماعت کے معروف عالم اور صالح الاعمال شخصیت تھے، آپ نے ملتان ،قصور،لاہوروغیرہ کے بعد دہلی جاکربیہقی زماں حضرت ابوسعید شرف الدین محدث دہلوی رحمہ اللہ کے ادارے مدرسہ عربیہ سعیدیہ سے دینی علوم کی تکمیل کی اور اپنے مادر علمی کی نسبت سے ’’سعیدی‘‘ کہلائے اور پھر جماعت میں اسی نسبت سے شہرت پائی۔

ہمارے داداجان عالم دین تو نہیں تھے البتہ انہیں علمائے دین سے بہت محبت تھی۔

والد گرامی جہانیاں منڈی سے نقل مکانی کرکے رحیم یار خان منتقل ہوگئے اور بعدازاں مینکرہ ضلع میانوالی (حال ضلع بھکر) تشریف لائے ان کے تفصیلی احوال مولانا محمد اسحق بھٹی رحمہ اللہ نے کاروانِ سلف میں ذکر کیے ہیں۔

ولادت: خاندانی یادداشت کے مطابق راقم کی ولادت دسمبر۱۹۵۷ء کو ہوئی۔

تعلیم: ابتدائی تعلیم اپنے  سکونتی شہرمینکرہ ہی میں حاصل کی، بعدا زاں دینی تعلیم کے حصول کے سلسلے میں جلال پور پیروالاضلع ملتان جاناہوا۔جہاں محدث شہیر شیخ المشائخ ،استاذ العلماء شیخ الحدیث والقرآن حضرت مولانا سلطان محمود  رحمہ اللہ نے بساطِ علم پھیلائی ہوئی تھی، ادارے کانام’’جامعہ دارالحدیث المحمدیہ‘‘ ہے۔ راقم نےاپنی دینی تعلیم کا آغاز وہیں سے کیا اور تکمیل بھی وہیں سے کی۔ شیخ محترم کےہمارے والد گرامی کے ساتھ کافی عرصے سے گہرے روابط اور تعلقات تھے، اس تعلق کی نسبت سے شیخ محترم ر اقم سے خصوصی شفقت کا برتاؤ فرماتے تھے۔

مروجہ نصاب کی بہت سی کتب کادرس شیخ رحمہ اللہ سےلیا،ادارے میں شیخ الحدیث حضرت مولانا محمد رفیق الاثری حفظہ اللہ اور حضر مولانا اللہ یار خان  رحمہ اللہ بھی ان کے معاون مدرس تھے اور دونوں ہی حضرت شیخ الحدیث کےتلمیذ اور فیض یافتہ تھے، حضرت مولانا اللہ یار خان صاحب چند سال قبل وفات پاگئے ہیں اور استاذی اثری صاحب حضرت الاستاذ  رحمہ اللہ کے بعد ان کی مسند پر بطور شیخ الحدیث ومفتی خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔متعنااللہ بطول حیاتہ.

 جامعہ سلفیہ آمدـ:

جامعہ دارالحدیث المحمدیہ جلال پور پیروالاسے مروجہ نصاب تعلیم مکمل کرنے کےبعد مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان کی مرکزی دانش گاہ ’’الجامعۃ السلفیہ فیصل آباد‘‘ حاضرہوکر وہاں کے عالی قدر مشائخ سے استفادہ کا موقعہ ملا۔

جامعہ اسلامیہ میں داخلہ:

والد گرامی کی خصوصی دعاؤں اور تربیت نیزاساتذہ کرام کی توجہ، شفقت اور محبت کے نتیجے میں حصول علم کے شوق اور تشنگی میں اضافہ ہوتا گیااللہ کے فضل وکرم سے مزید اعلیٰ دینی تعلیم کے لئے بین الاقوامی شہرت یافتہ اسلامی یونیورسٹی ’’الجامعہ الاسلامیہ مدینہ منورہ‘‘ سعودی عرب میں داخلہ مل گیا،اور کلیۃ الحدیث الشریف والدراسات الاسلامیہ میں مسلسل چار برس زیرتعلیم رہ کر حدیث وعلوم حدیث اورعربی لغت میں  مہارت حاصل کی اور 1403ھ بمطابق 1983میلادی میں بی اے آنرز کا امتحان پاس کرنے کے بعد وطن واپسی ہوئی۔

تدریسی خدمات اور مزید اعلیٰ تعلیم:

مدینہ منورہ سے واپسی کے بعد جامعہ لاہور الاسلامیہ گارڈن ٹاؤن لاہور میں چھ سال تک مدرس علوم عربیہ واسلامیہ، نائب شیخ الحدیث اور نائب مفتی کی حیثیت سےعلمی خدمات سرانجام دیں اور ملک کے دینی وعلمی حلقوں میں تعارف ہوا۔

اسی دوران ’’المعہد العالی للشریعۃ والقضاء‘‘ میں عدالتوں کےججز اور وکلاء کو اسلامی فقہ وقانون کی تعلیم دی ،ساتھ ساتھ 1987ء میںپنجاب یونیورسٹی سے ایم اے عربی اردو 1988ء میں ایم اے اسلامیات کے امتحانات امتیازی حیثیت سے پاس کیے اور پنجاب پبلک سروس کمیشن کے مقابلے کا امتحان پاس کرکے 1990ء میں گورنمنٹ پولی ٹیکینک انسٹی ٹیوٹ لیہ میں بطور لیکچرار تعینانی ہوئی۔ سرکاری ملازمت کے سلسلے میں گورنمنٹ کالج آف کامرس مینکرہ ضلع بھکر میں بطور پرنسپل بھی خدمات سرانجام دیں، اور 2017ء میں گریڈ 18میں بطور اسسٹنٹ پروفیسر ریٹائر ہوا۔

اس دوران مزیدحصول علم کا سلسلہ جاری رہا، اور 2007میں علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی سے ایم فل کی ڈگری بھی حاصل کی۔

مشائخ عظام:

اللہ کے فضل سے راقم کو اندرون وبیرون ملک متعدد عالی مقام، قدآور اور اہم علمی شخصیات کے سامنے زانوئے تلمذطے کرنے کا موقعہ ملا، ان میں سے بعض اساتذہ کرام کے اسماء گرامی درج ذیل ہیں:

1.شیخ القرآن والحدیث حضرت مولانا ابویحی سلطان محمود محدث جلال پور پیر والہ

2.شیخ الحدیث حضرت مولانا محمد رفیق اثری حفظہ اللہ  (مصنف کتب کثیرہ)

3.شیخ القرآن والحدیث حضرت مولانا اللہ یار خان رحمہ اللہ

4.مفتی جماعت اہل حدیث حضرت مولانا ثناء اللہ خان صاحب  حفظہ اللہ

5.مناظر اسلام حضرت مولانا محمد صدیق فیصل آبادی

6.نمونۂ سلف حضرت مولانا احمداللہ رحمہ اللہ

7.شیخ الادب حضرت مولانا قدرت اللہ فوق رحمہ اللہ

8.فضیلۃ الشیخ عمرفلاتہ رحمہ اللہ

9.فضیلۃ الشیخ عبدالقادر حبیب اللہ السندی رحمہ اللہ

10.محدث نبیل ،الفقیہ ربیع الھادی رحمہ اللہ

11.فضیلۃ الشیخ عطیہ سالم فقیہ المالکیہ بالمدینۃ المنورہ

12.فضیلۃ الشیخ الدکتور ضیاء العمری الھندی  حفظہ اللہ

مضمون نگاری اور تصنیفی ذوق:

جامعہ دارالحدیث المحمدیہ جلالپور پیروالامیں تعلم کے دوران شیخ محترم مولانا محمد رفیق اثری حفظہ اللہ اپنے بعض مضامین نقل کرنے کے لئے دیتے اور اپنی شائع ہونے والی کتابوں کی پروف ریڈنگ کے لئے یاد فرماتے،اس طرح مضمون نگاری کا شوق دامن گیر ہوا۔چنانچہ طالب علمی کے دور ہی سے قلم وقرطاس کے ساتھ رابطہ برابرقائم ہے اور ملک کے مؤقر مجلات میں سیکڑوں علمی وتحقیقی ومعلوماتی مضامین شائع ہوچکے ہیں اور تاحال یہ سلسلہ جاری ہے،الحمدللہ

علمی مقالات وجرائد

راقم کے علمی مقالات کی ایک طویل فہرست ہے جوکہ ملک کے معروف مجلات میں شائع ہوچکے ہیں ،ذیل میں صرف مجلات کے نام درج کیے جاتے ہیں:

(۱)ہفت روزہ اہل حدیث، لاہور

(۲) ہفت روزہ الاعتصام، لاہور

(۳)  ہفت روزہ الاسلام، لاہور

(۴) ہفت روزہ الیوم، لاہور

(۵) ہفت روزہ نوائے تھل، بھکر

(۶) ہفت روزہ نوائے تھل، لیہ

(۷) ماہنامہ حرمین، جہلم

(۸) ماہنامہ محدث، لاہور

(۹) ماہنامہ نداء الجہاد، لاہور

(۱۰) ماہنامہ الدعوہ ،لاہور

(۱۱) ماہنامہ البنات ،ڈیرہ غازیخان

(۱۲) ماہنامہ دعوت اہل حدیث ،حیدرآباد

(۱۳) ماہنامہ الھدی، لاہور

(۱۴)پندرہ روزہ صحیفہ اہل حدیث، کراچی

(۱۵) مجلہ جامعہ ابی بکر ،کراچی

(۱۶) روزنامہ نوائے وقت، ملتان

(۱۷)روزنامہ پاکستان ،لاہور

(۱۸) ماہنامہ تفہیم الاسلام، احمدپورشرقیہ

(۱۹)  نصرالعلوم ،گوجرانوالہ

(۲۰) ماہنامہ نداء الاحسان، لاہور

صحافتی تجزیہ:

کتب نویوسی اورمقالات کاری کے ساتھ ساتھ راقم نےصحافتی میدان میں بھی قدم رکھا،چنانچہ میں ایک عرصہ تک

(۱)ماہنامہ محدث لاہور

(۲) ماہنامہ نداء الجہاد لاہور

(۳) ہفت روزہ اہل حدیث لاہور

(۴)ماہنامہ نداء الحرمین ملتان

کی مجلس ادارت کا رکن بھی رہا۔

تذکرہ:

درج ذیل علمی وتاریخی کتب میں راقم کا تعارف شائع ہوچکا ہے:

1مولانا سلطا ن محمود محدث جلال پوری: حیات،خدمات،آثار

(ص:310)

2کاروانِ سلف از محمد اسحق بھٹی      (ص:432)

3برصغیر کے اہل حدیث خدامِ قرآن از محمد اسحق بھٹی(ص:189)

4دبستان حدیث      از محمد اسحق بھٹی(ص:189)

5ماہنامہ دعوت اہل حدیث کا ختم نبوت نمبر (ص:466)

6ماہنامہ ضیائے حدیث کا ختم نبوت نمبر

7مشاہیر کے خطوط از مولانا بشیرانصاری

اولاد:

اللہ تعالیٰ نے مجھے پانچ بیٹیوں اورایک بیٹے سے نوازا ہے،الحمدللہ

بیٹیوں کی شادیاں ہوچکی ہیں اور وہ اپنے گھروں میں آباد ہیں، بیٹے کا نام حمزہ حسین سعیدی ہے،عصری تعلیم کے حوالے سے بی اے کا امتحان دے رہا ہے، اور دینی تعلیم کے سلسلے میں مرکز التربیۃ الاسلامیہ ستیانہ بنگلہ ،اور الجامعہ السلفیہ فیصل آباد میں زیرتعلیم رہا، آج کل جامعۃ الامام البخاری سرگودھا میں داخل ہے، اللہ کریم اسے کامیابیوں سے نوازے دین کاخادم بنائے اور میرے لئے اور تمام اساتذہ کے لئے ذخیرۂ آخرت ثابت ہو۔آمین

تلامذہ:

تلامذہ اور فیض یافتگاں کی فہرست بہت طویل ہے ان کاریکارڈ رکھنے کی ضرورت نہیں سمجھی، تاہم اللہ تعالیٰ کا فضل ہے کہ ان میں سے کثیر تعداد دینی وعصری تعلیمی حلقوں میں بلند مناصب پرفائز ہے۔

اللہ تعالیٰ انہیں مزیدعزتوں اور سربلندیوں سے نوازے۔آمین

میں ان سب کو اپنے شاگردنہیں بلکہ بھائی تصورکرتاہوں، میں ان میں سے کسی کا نام لے کر ان کی شہرت یاحیثیت کو متاثر نہیں کروں گااور نہ اپنے لئے دنیا میں اسے وجہ شہرت بنانے کی کوشش کروں گا، البتہ وہ حضرات کسی موقعے پر اپنے تلمذ کااظہار کریں تو یہ ان کی صواب دید پر موقوف ہے،اللہ کریم میرے تمام شا گردوں کوکامیابیوں سے نوازے اور انہیں دین کی زیادہ سے زیادہ خدمت کی توفیق عطا فرمائے۔آمین

مطبوعہ کتب:

(۱)آداب حج

(۲) آدابِ عمرہ

(۳)  آدابِ الدعاء (اردو ترجمہ)

(۴) سنن ابن ماجہ (اردو ترجمہ)

(۵)کتاب التوحید (اردوترجمہ)

(۶)غایۃ المرید شرح کتاب التوحید (اردو ترجمہ)

(۷)چالیس احادیث (اربعین نووی، اردو ترجمہ)

(۸)شرح اربعین نووی

(۹)اسلام کے احکام وآداب(شرح اربعین نووی)

(۱۰)اپریل فول کی تاریخی وشرعی حیثیت

(۱۱)بدکاروں کی زندگی کا عبرت ناک انجام(اردو ترجمہ)

(۱۲)سوناچاندی کے زیورات کیسے خریدیں؟(اردو ترجمہ)

(۱۳)موت کے وقت (اردو ترجمہ)

(۱۴)منکرین حدیث کے شبہات اور ان کارد

(۱۵)الإکمال فی اسماء الرجال (اردو ترجمہ)

(۱۶)حیض،نفاس اور استحاضہ کے بارے میں خواتین سے متعلقہ احکام ومسائل

(۱۷)مقالات ختم نبوت

(۱۸)تذکرہ شہدائے بدر واُحد

(۱۹)الفتح الربانی الترتیب مسند الامام احمد بن حنبل(اردو ترجمہ جزء:۷تا۱۲ وجزء :۱۹تا۲۴

(۲۰)مقدس رسول کے مقدس غزوات

مطبوعہ کتب:

(۱) مسند الإمام الشافعی (اردو ترجمہ)

(۲) تدریب الراوی للسیوطی (اردو ترجمہ)

(۳)  تفسیر احکام القرآن لإبن العربی سورۃ الفاتحہ وسورۃ البقرۃ  (اردو ترجمہ)

(۴) تفسیر سورۃ الفاتحۃ

(۵) تفسیر سورۃ الجمعۃ

(۶) صحیفہ ھمام بن منبہ  (اردو ترجمہ وفوائد حدیث)

(۷) بدری صحابہ

(۸) رحمۃ للعالمین للشیخ سعید بن علی بن وھف القحطانی

(اردو ترجمہ)

(۹) تفسیر سورۃ الحجرات

(۱۰) الاصطفاء من سیرۃ المصطفی (اردو ترجمہ)

(۱۱) تلخیص صفۃ صلوۃ النبی، للشیخ البانی رحمہ اللہ (اردو ترجمہ)

(۱۲) شرح حدیث ماذئبان  جائعان لإبن رجب الحنبلی رحمہ اللہ (اردو ترجمہ)

(۱۳) اللؤلؤ والمرجان فیما اتفق علیھا الشیخان (اردو ترجمہ وفوائد)

(۱۴) الوفاء بالوعید والصدق فی العھد، للعادل المختار،؎ (اردو ترجمہ)

(۱۵) احادیث عمامہ اور ان کی تخریج وتحقیق

(۱۶) الصحیفۃ فی العشرۃ الضعیفۃ

(۱۷) غایۃ النفع فی شرح تمثیل المؤمن بخامۃ الزرع لإبن رجب الحنبلی (اردو ترجمہ)

(۱۸) الإستشارۃ والإستخارۃ للشیخ عبداللہ العلوان (اردو ترجمہ)

(۱۹) العبر للشیخ عبدالرحمٰن المصری (اردو ترجمہ)

(۲۰) الإیثار للشیخ سمیر الحلبی (اردو ترجمہ)

(۲۱) الإخلاص للشیخ مجدی فتحی السید (اردو ترجمہ)

(۲۲) کتاب الرد علی الجھمیۃ للإمام عثمان بن سعید الدارمی(اردو ترجمہ)

(۲۳)  حقوق الوالدین للشیخ مجدی فتحی السید (اردو ترجمہ)

(۲۴) فقہ الاسلام (احکام الاسلام،سوالا جوابا)

(۲۵) حجۃ الوداع منزل بہ منزل

(۲۶)  تذکرۃ السعداء:مولانا ابوسعید عبدالعزیز السعیدی، مولانا ابوعمار عمرفاروق السعیدی کے احوال زندگی اور ابوحمزہ سعید مجتبی السعیدی کی خود نوشت سوانح حیات

پمفلٹ:

(۱)مختصر ومعتبر احکام ومسائل رمضان المبارک

(۲)مختصر ومعتبر احکام ومسائل عشرہ ذوالحجہ

(۳)فتح مبا ہلہ 1907ء مرزاغلام احمد قادیانی کا مولانا ثناء اللہ امرتسری رحمہ اللہ کے ساتھ مبا     ہلہ اور آخری فیصلہ

(۴)سفیدبالوں کی فضیلت ،نور،وقار اور زینت

(۵)عقیدہ ختم نبوت

(۶)تعارف مقدمہ بہاول پور

(۷)جامع مسجد محمدی اہل حدیث کی فروغ اسلام کے حوالے سے علمی وتبلیغی خدمات

(۸)توحید رب العالمین

(۹)داڑھی

About ابوحمزہ سعید مجتبیٰ السعیدی

Check Also

جھوٹے نبی کی چندواضح نشانیاں

اہل اسلام کے اجتماعی عقیدہ کے مطابق سیدنا حضرت محمد رسول اللہ ﷺ اللہ تعالیٰ …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے