Home » مجلہ دعوت اہل حدیث » 2019 » شمارہ دسمبر » وہ بدبخت جو ہلاک ہوئے

وہ بدبخت جو ہلاک ہوئے

قارئین کرام ! بعض اعمال ایسے ہیں جن کی وجہ سے سابقہ قومیں ہلاک ہوئیں ۔ یہ اعمال کون سے ہیں ؟

نیز وہ کون سے گناہ ہیں جن میں ہلاکت ہے ؟ آئیں ملاحظہ فرمائیں ! اور اپنے آپ کو ان سے محفوظ رکھیں ۔

1۔ کافر ہلاک ہوئے

اللہ رب العالمین کا فرمان :

مَاۤ اٰمَنَتۡ قَبۡلَہُمۡ مِّنۡ قَرۡیَۃٍ اَہۡلَکۡنٰہَا اَفَہُمۡ  یُؤۡمِنُوۡنَ .

حالانکہ ان سے پہلے ہم نے جن بستیوں کو ہلاک کیا وہ ( نشانیاں دیکھ کر بھی ) ایمان نہیں لاتی تھیں تو کیا یہ لوگ ایمان لے آئیں گے؟

(سورة الانبياء : 6)

2۔ گناہگار ہلاک ہوئے

اللہ رب العالمین کا فرمان :

اَلَمۡ یَرَوۡا کَمۡ اَہۡلَکۡنَا مِنۡ قَبۡلِہِمۡ مِّنۡ قَرۡنٍ مَّکَّنّٰہُمۡ فِی الۡاَرۡضِ مَا لَمۡ نُمَکِّنۡ لَّکُمۡ وَ اَرۡسَلۡنَا السَّمَآءَ عَلَیۡہِمۡ مِّدۡرَارًا ۪ وَّ جَعَلۡنَا الۡاَنۡہٰرَ تَجۡرِیۡ مِنۡ تَحۡتِہِمۡ فَاَہۡلَکۡنٰہُمۡ بِذُنُوۡبِہِمۡ وَ اَنۡشَاۡنَا مِنۡۢ بَعۡدِہِمۡ قَرۡنًا اٰخَرِیۡنَ .

کیا انہوں نے نہیں دیکھا کہ ہم ان سے پہلے کتنی جماعتوں کو ہلاک کر چکے ہیں جنہیں ہم نے زمین میں ایسی قوت دی تھی جو تمہیں نہیں دی اور ہم نے ان پر موسلا دھار بارشیں برسائیں اور ہم نے ان کے نیچے نہریں جاری کیں پھر ہم نے ان کو ان کے گناہوں کی وجہ سے ہلاک کر دیا ۔(سورۃ الانعام : 6)

ایک مقام پر ارشاد فرمایا :

اَوَ لَمۡ یَہۡدِ لِلَّذِیۡنَ یَرِثُوۡنَ الۡاَرۡضَ مِنۡۢ بَعۡدِ اَہۡلِہَاۤ اَنۡ لَّوۡ نَشَآءُ اَصَبۡنٰہُمۡ بِذُنُوۡبِہِمۡ .

جو لوگ کسی زمین (کے باشندوں کی ہلاکت) کے بعد اس کے وارث بن جاتے ہیں، بھلا کیا ان کو یہ سبق نہیں ملا کہ اگر ہم چاہیں تو ان کو (بھی) ان کے گناہوں کی وجہ سے ہلاک کر دیں ۔

(الاعراف : 100)

یعنی اگر بعد والے بھی گناہ کریں گے تو وہ بھی ہلاک ہو سکتے ہیں ۔

3۔ ظالم ہلاک ہوئے

اللہ رب العالمین کا فرمان :

وَ لَقَدۡ اَہۡلَکۡنَا الۡقُرُوۡنَ مِنۡ قَبۡلِکُمۡ لَمَّا ظَلَمُوۡا وَ جَآءَتۡہُمۡ رُسُلُہُمۡ بِالۡبَیِّنٰتِ وَ مَا کَانُوۡا لِیُؤۡمِنُوۡا کَذٰلِکَ نَجۡزِی الۡقَوۡمَ الۡمُجۡرِمِیۡنَ

اور بالتحقیق ہم نے تم سے پہلے بہت ساری قوموں کو ہلاک کر دیا، جبکہ انہوں نے ظلم کیا اور ان کے پاس ان کے رسول کھلی دلیلیں لے کر آئے اور وہ لوگ ایمان قبول کرنے والے تھے ہی نہیں ہم اسی طرح مجرم لوگوں کو سزا دیا کرتے ہیں ۔(سورۃ یونس : 13)

ایک مقام پر فرمایا :

وَ تِلۡکَ الۡقُرٰۤی اَہۡلَکۡنٰہُمۡ لَمَّا ظَلَمُوۡا وَ جَعَلۡنَا لِمَہۡلِکِہِمۡ مَّوۡعِدًا .

اور یہ بستیاں ( جو ویران پڑی ہیں ) جب انہوں نے ظلم کیا تو ہم نے انہیں ہلاک کردیا اور ہم نے ان کی ہلاکت کے لیے ایک وقت مقرر کر رکھا تھا ۔(الکھف : 59)

4۔ حد سے گذرنے والے ہلاک ہوئے

اللہ رب العالمین کا فرمان :

ثُمَّ صَدَقۡنٰہُمُ الۡوَعۡدَ فَاَنۡجَیۡنٰہُمۡ وَ مَنۡ نَّشَآءُ وَ اَہۡلَکۡنَا الۡمُسۡرِفِیۡنَ .

پھر ہم نے ان کے بارے میں ( اپنا ) وعدہ سچا کر دکھایا ، پس ہم نے ان کو اور جس کو چاہا نجات عطا فرمائی اور حد سے بڑھ جانے والوں کو ہلاک کردیا ۔(سورۃ الأنبياء : 9)

5۔ بخل اور حرص کرنے والے ہلاک ہوئے

سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ  رسول اللہ  ﷺ  نے خطبہ دیا اور فرمایا :

خَطَبَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ:‏‏‏‏ إِيَّاكُمْ وَالشُّحَّ فَإِنَّمَا هَلَكَ مَنْ كَانَ قَبْلَكُمْ بِالشُّحِّ، ‏‏‏‏‏‏

بخل و حرص سے بچو اس لیے کہ تم سے پہلے لوگ بخل و حرص کی وجہ سے ہلاک ہوئے ۔(سنن ابوداؤد : 1698)

6۔ نا انصافی سے فیصلے کرنے والے ہلاک ہوئے

سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ  ﷺ  نے فرمایا :

إِنَّمَا أَهْلَكَ الَّذِينَ قَبْلَكُمْ أَنَّهُمْ كَانُوا إِذَا سَرَقَ فِيهِمُ الشَّرِيفُ تَرَكُوهُ، وَإِذَا سَرَقَ فِيهِمُ الضَّعِيفُ أَقَامُوا عَلَيْهِ الْحَدَّ .

تم سے پہلے لوگ اسی وجہ سے ہلاک ہوئے کہ جب ان میں کوئی معزز آدمی چوری کرتا تو اسے چھوڑ دیتے اور جب کسی کمزور سے یہ جرم سرزد ہوجاتا تو اس پر حد قائم کرتے۔(صحیح بخاری : 3475)

7۔ تقدیر کے متعلق بحث کرنے والے ہلاک ہوئے

سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ (ایک دن) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہماری طرف نکلے، اس وقت ہم سب تقدیر کے مسئلہ میں بحث و مباحثہ کر رہے تھے، آپ غصہ ہو گئے یہاں تک کہ آپ کا چہرہ سرخ ہو گیا اور ایسا نظر آنے لگا گویا آپ کے گالوں پر انار کے دانے نچوڑ دئیے گئے ہوں۔ آپ نے فرمایا: کیا تمہیں اسی کا حکم دیا گیا ہے، یا میں اسی واسطے تمہاری طرف نبی بنا کر بھیجا گیا ہوں؟

إِنَّمَا هَلَكَ مَنْ كَانَ قَبْلَكُمْ حِينَ تَنَازَعُوا فِي هَذَا الْأَمْرِ عَزَمْتُ عَلَيْكُمْ أَلَّا تَتَنَازَعُوا فِيهِ ۔

بیشک تم سے پہلی امتیں ہلاک ہو گئیں جب انہوں نے اس مسئلہ میں بحث و مباحثہ کیا، میں تمہیں قسم دلاتا ہوں کہ اس مسئلہ میں بحث و مباحثہ نہ کرو ۔(ترمذی : 2133)

8۔ انبیاء سے اختلاف کرنے والے ہلاک ہوئے

سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :

اتْرُكُونِي مَا تَرَكْتُكُمْ فَإِذَا حَدَّثْتُكُمْ فَخُذُوا عَنِّي فَإِنَّمَا هَلَكَ مَنْ كَانَ قَبْلَكُمْ بِكَثْرَةِ سُؤَالِهِمْ وَاخْتِلَافِهِمْ عَلَى أَنْبِيَائِهِمْ .

جب تک میں تمہیں چھوڑے رکھوں تم مجھے چھوڑے رکھو، پھر جب میں تم سے کوئی چیز بیان کروں تو اسے لے لو، کیونکہ تم سے پہلے لوگ بہت زیادہ سوالات کرنے اور اپنے انبیاء سے کثرت سے اختلافات کرنے کی وجہ سے ہلاک ہو گئے ۔(سنن ترمذی : 2679)

9۔ دین میں غلو کرنے والے ہلاک ہوئے

سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :

وَإِيَّاكُمْ وَالْغُلُوَّ فِي الدِّينِ، ‏‏‏‏‏‏فَإِنَّمَا أَهْلَكَ مَنْ كَانَ قَبْلَكُمُ الْغُلُوُّ فِي الدِّينِ.

تم اپنے آپ کو دین میں غلو سے بچاؤ۔ کیونکہ تم سے پہلے لوگوں کو ان کے دین میں غلو ہی نے ہلاک کیا ۔  (سنن نسائی : 3060)

10۔ مصنوعی بال لگانی والی عورتیں ہلاک ہوئیں

جناب حمید بن عبدالرحمٰن کہتے ہیں : میں نے معاویہ رضي اللہ عنہ کو سنا، وہ مدینے میں منبر پر تھے، انہوں نے اپنی آستین سے بالوں کا ایک گچھا نکالا اور کہا : مدینہ والو ! تمہارے علماء کہاں ہیں ؟ میں نے نبی  ﷺ  کو ان جیسی چیزوں سے منع فرماتے ہوئے سنا ہے، نیز آپ  ﷺ  نے فرمایا :

إِنَّمَا هَلَكَتْ بَنُو إِسْرَائِيلَ حِينَ اتَّخَذَ نِسَاؤُهُمْ مِثْلَ هَذَا.

بنی اسرائیل کی عورتوں نے جب ان جیسی چیزوں کو اپنانا شروع کیا تو وہ ہلاک و برباد ہوگئے ۔  (سنن نسائی : 5247)

!مسلمان کی جان یا آبرو پامال کرنے والا ہلاک ہوا

سیدنا اسامہ بن شریک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ : میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ حج کے لیے نکلا، لوگ آپ کے پاس آتے تھے جب کوئی کہتا: اللہ کے رسول! میں نے طواف سے پہلے سعی کر لی یا میں نے ایک چیز کو مقدم کر دیا یا مؤخر کر دیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے :

لَا حَرَجَ لَا حَرَجَ إِلَّا عَلَى رَجُلٍ اقْتَرَضَ عِرْضَ رَجُلٍ مُسْلِمٍ وَهُوَ ظَالِمٌ، ‏‏‏‏‏‏فَذَلِكَ الَّذِي حَرِجَ وَهَلَكَ  .

کوئی حرج نہیں، کوئی حرج نہیں، حرج صرف اس پر ہے جس نے کسی مسلمان کی جان یا عزت و آبرو پامال کی اور وہ ظالم ہو، ایسا ہی شخص ہے جو حرج میں پڑ گیا اور ہلاک ہوا ۔(سنن ابی داود : 2015)

11۔ بخل خواہش پرستی اور خود پسندی میں ہلاکت ہے

رسول اللہ ﷺ کا فرمان ہے :

ثَلَاثٌ مُهْلِكاَتٌ، وَثَلَاثٌ مُنَجِّيَاتٌ، فَقَالَ: ثَلَاثٌ مُهْلِكاَتٌ : شُحٌّ مُطَاعٌ وَهَوًى مُتَّبِعٍ وَ إِعْجَابُ الْمَرْءِ بِنَفْسِه.وَثَلَاثٌ مُنَجِّيَاتٌ: خَشْيَةُ اللهِ فِي السِّرِّ وَالْعَلَانِيَةِ وَالْقَصْدُ فِي الْفَقْرِ وَالْغِنَى وَالْعَدْلُ فِي الْغَضَبِ وَالرِّضَا.

تین عادتیں ہلاك كرنے والی ہیں اورتین عادتیں نجات دلانے والی ہیں! انتہائی بخل، خواہش پرستی، اور خود پسندی ہلاک کرنے والی عادتیں ۔ اور ظاہر اور پوشیدہ میں اللہ كی خشیت، محتاجی اور غنی میں میانہ روی، غصے اور خوشی میں انصاف کرنا بجات دینے والی عادتیں ہیں۔

(سلسلة الاحاديث الصحيحة :1486)

12۔ دین سے انحراف کرنے والوں کے لیے ہلاکت ہے

سیدنا عرباض بن ساریہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ہمیں ایسی نصیحت فرمائی جس سے ہماری آنکھیں ڈبدبا گئیں، اور دل لرز گئے، ہم نے کہا : اللہ کے رسول ! یہ تو رخصت ہونے والے کی نصیحت معلوم ہوتی ہے، تو آپ ہمیں کیا نصیحت کرتے ہیں ؟ آپ ﷺ نے فرمایا :

قَدْ تَرَكْتُكُمْ عَلَى الْبَيْضَاءِ، ‏‏‏‏‏‏لَيْلُهَا كَنَهَارِهَا، ‏‏‏‏‏‏لَا يَزِيغُ عَنْهَا بَعْدِي إِلَّا هَالِكٌ .

میں نے تم کو ایک ایسے صاف اور روشن راستہ پر چھوڑا ہے جس کی رات بھی دن کی طرح روشن ہے، اس راستہ سے میرے بعد صرف ہلاک ہونے والا ہی انحراف کرے گا۔(سنن ابن ماجة :43)

13۔ دو ہلاکت والے کام

سیدنا  عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ

رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :

هَلَاكُ أُمَّتِي فِي الْكِتَابِ وَاللَّبَنِ. قَالُوا يَا رَسُولَ اللهِ! مَا الْكِتَابُ وَاللَّبَنُ؟ قَالَ: يَتَعَلَّمُونَ الْقُرْآنَ فَيَتَأَوَّلُونَهُ عَلَى غَيْرِ مَا أَنْزَلَ اللهُ عَزَّوَجَلَّ وَيُحِبُّونَ اللَّبَنَ فَيَدَعُونَ الْجَمَاعَاتِ وَالْجُمَعَ وَيَبْدُونَ .

میری امت کی ہلاکت کتاب اور دودھ میں ہے۔ صحابہ نے کہا: اے اللہ کے رسول ! کتاب اور اور دودھ کی وضاحت فرمائیے۔ آپ ﷺنے فرمایا: قرآن سیکھیں گے لیکن اللہ تعالیٰ کے نازل کردہ بیان سے ہٹ کر اس کی تشریح کریں گے اور دودھ کو پسند کریں گے جماعت اور جمعے چھوڑ دیں گے اور دودھ کی تلاش میں دیہاتوں کا رخ کریں گے۔(سلسلة الاحاديث الصحيحة : 2778)

About محمد سلیمان جمالی

Check Also

جہنم کی آگ حرام کردینے والے اعمال

قارئین کرام ! بعض اعمال کی بنا پر اللہ تعالی اپنے بندوں پر جہنم کی …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے