مبارک یہ گھڑیاں آئیں رمضان کی
ساتھ لائی ہیں رحمت رحمان کی
ہر طرف پھیلتی ہیں رحمتیں دلنشیں
بارشیں ہوتی ہیں، رب کے فیضان کی
یہ مبارک مہینہ، ہے عمل کا خزینہ
کَس دی جاتی ہیں طنابیں، شیطان کی
ہے صوم وصیام اس مہینے میں فرض
سب کریں اتباع رب کے فرمان کی
رب کو خوش ہم کریں اس فریضے کے ساتھ
ہو یہی جستجو، زیست کے دوران کی
رب کا مانا حکم، دل وجاں سے اگر
ہوگی عظمت اسی میں مسلمان کی
وسیلہ رضا کا، ہے صوم و صیام
ہے رضا کا حصول، علامت ایمان کی
جزاء صوم کی، خود ہی دے گا مولا
ہے ضرورت نہیں، کسی قلمدان کی
نفس کے جذبات کو، صوم کرتا ہے پاک
ہے دوائی صیام، نفس کے ہیجان کی
مقصدِ صوم ہے، نفس کی تطہیر خاص
ہے صفائی صیام، قلوب واذہان کی
حالتِ صوم میں، معصیت سے اعراض
یہ ادا ہے سبب، رب کے رضوان کی
ہے جہنم سے ڈھال یہ صوم وصیام
ہوگی دور اسی سے نیران کی
حالت ایمان میں، اجر کی امید سے
روزہ رکھنا عمل ہے گناہوں کے غفران کی