Home » مجلہ دعوت اہل حدیث » 2018 » شمارہ فروری و مارچ » بہادر مسلمان خواتین

بہادر مسلمان خواتین

شیخ ذوالفقار علی طاہررحمہ اللہ نے اپنی وفات (3-01-18)سے قبل مجلہ’’دعوت اہل حدیث‘‘ماہ فروری2018ء کےلئےادارہ بنام’’بہادر مسلمان خواتین‘‘ لکھ دیا تھا،جسے افادۂ عام کیلئے شایع کیاجارہاہے۔

الحمد للہ والصلوۃ والسلام علی رسول  ﷲ (ﷺ) وبعد!

قارئین کرام! السلام علیکم ورحمۃ اﷲ وبرکاتہ

اسلامی تاریخ میں جہاں مرد مسلمانوں کی بہادری کاتذکرہ ملتا ہے وہاں مسلمان خواتین کی بہادری کے بھی لاتعداد واقعات ملتے ہیں، بے باک، نڈر، شجاع،بہادر مسلمان خواتین جنہوں نے دین اسلام کی خاطر کوئی بھی قربانی دینے سے دقیقہ فروگذاشت نہ کیا، جنہوں نے ہر کرب وتکلیف برداشت کی یہاں تک کہ جان سے گذرگئیںلیکن اسلام پر آنچ آنے نہ دی، جس کی دومثالیں ہمارے اس گئے گذرے دور میں بھی دیکھنے اور سننے کو ملیں ایک واقعہ یہود کے مقبوضہ فلسطین میں رونماہوااو ر دوسرا ہنود کے مقبوضہ کشمیر میں ،ہم دونوں واقعات روزنامہ امت کراچی کی 21دسمبر 2017ء کی اشاعت سے نذرقارئین کرتےہیں، ملاحظہ ہوں:

’’اسرائیلی فوج نے دنیا بھر میں مشہور ہونے والی بہادر17سالہ فلسطین لڑکی احیدتمیمی کوگرفتار کرلیا، 30سے زائد صہیونی فوجیوں نے مقبوضہ مغربی کنارے کے گاؤں بنی صالح میں صبح3بجے احید کے گھر پردھاوابولااور اسے ہتھکڑی پہناکرلے گئے، الجزیرہ ٹی وی کے مطابق مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کادارالحکومت قرار دینے کے ٹرمپ فیصلے کے خلاف جاری فلسطینیوں کے مظاہروں کے دوران گذشتہ جمعے کو گھر کے قریب آنے والے 2اسرائیلی فوجیوں کو احید نے علاقے سے نکل جانے کا کہا اور ایک کوتھپڑ بھی رسید کیا،جس کی ویڈیووائرل ہوگئی، اس واقعہ کے بعد ہی احید کو گرفتار کرلیا گیا۔ بہادری کی علامت بے خوف احید بچپن سے ہی قابض اسرائیلی فوجیوں سے الجھتی رہی ہے۔ اس سے قبل اس نےاپنے بھائی کی گرفتاری کی شدید مزاحمت کی تھی جس کی تصاویر اور ویڈیووائرل ہونے پر احید دنیا بھر میں مقبول اور فلسطین حریت کی ایک لازوال مثال بن گئی 2012ء میں ترک صدر طیب اردگان نے احید کو ترکی کی بلاکر بہادری کا ایوارڈ بھی دیا تھا۔‘‘

قارئین کرام!بنوتمیم قبیلہ سے تعلق رکھنے والی اسلام کی بیٹی احید کی دجال کی پیروکار قوم،یہودیوںکے مقابلے میں اس قدر سختی پر ہمیں ذرابھی حیرانگی نہیں اس لئے کہ پیغمبر اسلام uکا بنوتمیم کے متعلق فرمان ہے کہ:ہم اشد امتی علی الدجال .(صحیح بخاری)

یعنی میری امت میں سے دجال پر سب سے زیادہ سخت بنوتمیم قبیلہ ہی ہوگا۔

جبکہ یہود دجال کے پیروکار ہیں، ان ہی کے متعلق فرمانِ رسول ﷺ ہے کہ:

اصبہان کے سترہزار یہودی دجال کاہراول دستہ ہوں گے،اور’’باب لد‘‘ مقام،جہاں دجال،سیدنا عیسیٰuکے ہاتھوں جہنم واصل ہوگا، اسرائیل نے یقینادجال کوبچانے کیلئے ہی وہاں ہوائی اڈہ قائم کیا ہے۔(منۃ المنعم،شرح صحیح مسلم از مولانا صفی الرحمن مبارکپوریa)لیکن ایں خیال است ومحال است وجنون،ہمارا ایمان ہے کہ ’’باب لد‘‘پر ہی یہود کا معبود دجال اپنے انجام کو پہنچے گا۔ان شاء اللہ

ہم اس موقعہ پر اسلام کی بہادر بیٹی احید کیلئے دعاگوہیں کہ اللہ پاک اس کی حفاظت فرمائے،او راسے ہر قسم کے شر،تکلیف وایذاء سے محفوظ رکھے۔

دوسرا واقعہ کشمیری مسلمان بہادر خاتون روبینہ بی بی کی شجاعت کا ہے جو روزنامہ امت کی اسی تاریخ کی اشاعت میں شایع ہوا ہے، ملاحظہ ہو:

’’امت کو دستیاب اطلاعات کے مطابق پیر کے روزمقبوضہ کشمیر کے علاقے شوپیاں گاؤں جو سری نگر سے25کلومیٹر دور واقع ہے، میں بھارتی فوج کی فائرنگ سے شہید ہونے والی خاتون کے جنازے میں ہزاروں افراد نے شرکت کی،شہید روبینہ بی بی بھارتی فوج اور پولیس پرسنگ باری اور بھارتی مظالم کیخلاف احتجاج کیلئے مشہور تھیں، وہ غاصب بھارت مخالف مظاہروں میں بھرپورشرکت کرتیں اور جب بھارتی اہلکار نہتے مظاہرین پرفائرنگ کرتے توروبینہ بی بی کشمیری نوجوانوں کے ساتھ مل کر بھارتی فوجیوں پر پتھراؤ کرتی، وقوعہ والے روزبھی وہ مظاہرے میں شریک تھیں، جب بھارتی فوجی اس کے گھر میں گھسے تو وہ بھی ان کے پیچھے گھر میں داخل ہوگئیں۔ بس پھر غاصب فوجیوں نے انہیں ان کے والد،شوہر اور دیگر اہلخانہ کے سامنے گولیاں مارکرشہید کردیا، شہیدہ کی ایک گیارہ ماہ کی بیٹی ہے۔‘‘

اللہ تبارک وتعالیٰ اس بہادر خاتون کی شہادت قبول فرمائے اس کی بشری لغزشوں سے درگزر فرمائے، اس کے درجات بلند فرمائے اور لواحقین کوصبرجمیل عطافرمائے۔آمین

قارئین کرام!اسلامی تاریخ ایسی نڈروبہادر خواتین کے تذکرے سے بھری پڑی ہے، کچھ صحابیات کاتذکرہ ملاحظہ ہو:

کون سامسلمان اسلام کی پہلی شہیدہ سیدہ سمیہ کے تذکرہ سے ناواقف ہے کہ جنہوں نے جان قربان کردی لیکن ارتداد اور کلمۂ کفر زبان پر نہیں لائیں، شہادت بھی بڑی اذیت ناک،ابوجہل ملعون کے حکم سے سیدہ سمیہ کے دوٹکڑے کردیئے گئے،رضی اللہ عنھا.

رسول اکرم ﷺ کی پھوپھی سیدہ صفیہ ایک جنگ کے موقعہ پر خواتین کے خیمے کی جانب پڑھنے والے کفار پر لاٹھی برساتی ہیں اور انہیں بھاگنے پر مجبور کردیتی ہیں،اسی طرح ان کے بھائی سیدناحمزہ tکی لاش کامثلہ کیاجاتاہے،اورآپﷺ جزع وفزع کے اندیشے کے پیش نظر لاش پر کپڑا ڈالنے کاحکم دیتےہیں توسیدہ صفیہ لاش پرسے کپڑا ہٹاتی ہیں اور کمال صبر کامظاہرہ کرتی ہیں،اوربے صبری کا ایک کلمہ بھی آپ کی زبان سے نہیں نکلتا۔رضی اللہ عنھا

جنگ حنین کے موقع پر سیدہ ام سلیمr نے خنجر خریدا ان کے شوہر سیدنا ابوطلحہ rنے دیکھا توآپﷺ کے پاس گئے اور عرض کی:ہذہ ام سلیم معھا خنجرکہ ام سلیم کے پاس خنجر ہے، آپ ﷺ نے ام سلیم سے فرمایا:ماہذا الخنجر؟خنجر کیوں رکھاہے؟

جواب دیتی ہیں: اتخذتہ ،ان دنامنی احد من المشرکین بقرت بہ بطنہ .

یعنی:میں نے اس کولیا ہے کہ مشرکین میں سے اگرکوئی میرے نزدیک آیا تومیں اس خنجر سے اس کاپیٹ پھاڑدوں گی۔

فجعل رسول اللہ ﷺ یضحک.

رسول اللہ ﷺ (یہ جواب سن کر)ہنسنے لگے(مسلم مع منۃ المنعم4680)رضی اللہ عنھا

سیدہ ام عطیہrفرماتی ہیں:غزوت مع رسول اللہ سبع غزوات اصنع لھم الطعام وا داوی الجرحی .(صحیح مسلم)

یعنی میں نے رسول اللہ ﷺ کے ساتھ سات غزوات میںشرکت کی،میں صحابہ کیلئے طعام تیار کرتی اور زخمیوں کا علاج کرتی اور مریضوں کو سنبھالتی۔رضی اللہ عنھا

صحیح مسلم کتاب الایمان والنذور میں سیدنا ابوذرغفاری tکی اہلیہ کے حوالے سے روایت موجود ہے کہ مشرکین انہیں اور اللہ کے رسول ﷺ کی اونٹنی کو اغواکرکے لےگئے اور وہ بڑی شجاعت وبہادری سے مشرکین کی آنکھوں میں دھول جھوکتے ہوئے نہ صرف یہ کہ خود آزاد ہوکرآگئیں بلکہ آپﷺ کی اونٹنی کو بھی چھڑالائیں، رضی اللہ عنھا

قارئین کرام! جس طرح عالمی دہشت گرد امریکہ ہم سے آئے روز نت نئےمطالبات کررہا ہے اور پورے نہ ہونے کی صورت میں ہمارےملک میں گھس کر کاروائی کرنے کی دھمکیاں دےرہا ہےاس تناظر میں آنے والے برسوں میں حالات کیارخ اختیار کرتے ہیں کچھ نہیں کہاجاسکتا، اس لئے ضروری ہے کہ ہمارے بچے،بڑے،مرد،عورتیں دینی حمیت وغیرت سے سرشارہوں لہذا ہم اپنے گھر کاماحول دیندارانہ بنائیں اپنے اہل خانہ ماؤں،بہنوں، بہو،بیٹیوں کوخطبات جمعہ اور دیگر دینی پروگرام سنوائیں ،گھروں میں دینی کتب،مترجم قرآن پاک، مترجم کتب احادیث لانے کا اہتمام کریں اور اہل خانہ کو ان کے مطالعہ کی ترغیب دلائیں۔

یادرکھئے!اغیارنے ہمارے گھریلوماحول کوبرباد کرنے کیلئے الیکٹرانک میڈیا،پرنٹ میڈیا، سوشل میڈیا، فیس بک،موبائل سسٹم کا جال بچھادیاہےاور وہ کافی حد تک ہمارے گھریلوماحول میں زہرگھولنے میں کامیاب ہوگئے ہیں، انہیں ناکام بنانے کیلئے ضروری ہے کہ ہم اپنے اہل خانہ کو مساجد ودینی پروگرام سےجوڑلیں، تاکہ ہماری بہو،بیٹیاں اور مائیں بہنیں بھی دینی حمیت وغیرت سے بہرور ہوسکیں، مندرجہ بالابہادرخواتین کےواقعات بھی ہم سے یہی تقاضا کرتےہیں۔

اللہ ہمارا حامی وناصرہو۔

About شیخ ذوالفقارعلی طاہررحمہ اللہ

.سابق ناظم امتحانات جمعیت اہل حدیث سندھ اور ایڈیٹر دعوت اہل حدیث اردو مجلہ ٣ جنوری ٢٠١٨ کو ایک ٹریفک حادثے میں انتقال کر گئے ‏اللهم اغفر له، وارحمه، وعافه، واعف عنه، وأكرم نزله، ووسع مدخله واغسله بالماء والثلج والبرد ونقه من الخطايا، كما نقيت الثوب الأبيض من الدنس، وأبدله داراً خيراً من داره، وأهلاً خيراً من أهله، وزوجاً خيراً من زوجه، وأدخله الجنة، وأعذه من عذاب القبر، ومن عذاب النار

Check Also

اسلام مکمل ضابطہ حیات ہے

کاوش : شیخ عبداللہ محمدی (مدرس : مدرسہ تعلیم القرآن والحدیث ،ساماروموری) خطبہ مسنونہ کے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے