نظم

المعہد السلفی کی نئی بلڈنگ کے افتتاح کےموقع پر پڑھی گئی

مبارک ہو معہد کی بن چکی اپنی عمارت ہے

خلوص وخیر خواہی کے عزم سے یہ عبارت ہے

شکر رب کا بجا لائیں اسی کی ہے عطا ساری

حقیقت میں اسی ہی کی، خصوصی یہ عنایت ہے

خوشی ہے دید کے قابل ہماری اس عنایت پہ

بیاں جو ہوسکے نہ اس قدر پر جوش حالت ہے

قدر ہم سب کریں اس کی ہمیشہ دل سے جاں سے بھی

ہمارے آں پڑی کاندھوں پہ اب اس کی حفاظت ہے

چمن ہے یہ ہمارا باغباں ہم ہوں سدا اس کے

معہد کے اس چمن کی آبیاری اِک امانت ہے

ہمارا ہو عزم حاصل کریں گے علم ودانش کو

حصولِ علم کا جذبہ، حقیقی غرض وغایت ہے

ہمارا خیر وبرکت سے بھرا علمی سفر ہے یہ

بہشتوں کا سفر ہے یہ، نبیﷺ نے دی شہادت ہے

ہدیہ ہے معہد کے خیرخواہوں کا بڑا عالی

قدر طلاب کی کرنا، تدین کی علامت ہے

ہمارا فرض بنتا ہے دعا ان کے لیے کرنا

خدا پوری کرے ان کی دلوں میں جو بھی چاہت ہے

خزاں آئے کبھی نہ اس چمن پہ ہے دعا اثریؔ

اسے شاداب رکھنا تو یقینا اِک سعادت ہے

مبارک ہو معہد کی بن چکی اپنی عمارت ہے

خلوص وخیر خواہی کے عزم سے یہ عبارت ہے

About حافظ عبدالکریم اثری

Check Also

الدنیاسجن المؤمن دنیا مومن کاقیدخانہ

اہل ایماں کا ہے یہ جہاں قیدخانہ ان کی ہوتی نہیں ہے، زندگی آزادانہ اپنی …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے