Home » مجلہ دعوت اہل حدیث » 2017 » شمارہ مئی » احکام ومسائل – والد کا اولاد میں انصاف نہ کرنا

احکام ومسائل – والد کا اولاد میں انصاف نہ کرنا

والد کا اولاد میں انصاف نہ کرنا

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیافرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ کے متعلق کہ ایک والد اپنی اولاد میں سے بعض سےبہت زیادہ محنت کراتاہے،کاروبار کراتاہے جبکہ ان کوکوئی تنخواہ ،کوئی خرچہ نہیں دیتااور بعض اولاد سے کوئی محنت نہیں کراتاان کو بہت نوازتا ہے، پوچھنایہ ہے کہ شرعی نکتہ نگاہ سے والد کے اس رویہ کی کیاحیثیت ہے؟
مزید پوری تفصیل وضاحت کے ساتھ الگ صفحات میں موجود ہے۔(سائل:قائم الدین وفہیم الدین)
J
الجواب بعون الوہاب
صورت مسئولہ برصحت سؤال
سائل قائم الدین اور ان کے بڑے بھائی فہیم الدین نے مذکورہ تحریر میں اپنے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں کاتفصیلاذکر کیا ہے جبکہ انہوں نے اپنے والدکے کاروبار کو ترقی دیکر محنت ومشقت کرکے کہاں سے کہاں پہنچایاہے۔
سائل نے مکمل تحریر کے بعد چندسوالات کئے ہیں جن کاخلاصہ یہی ہے کہ کیا ہمارا اس پوری محنت اورجدوجہد میں کوئی حصہ نہیں ہے جبکہ والد کاطرز عمل بیٹیوں اور ایک بیٹےکو نوازنے کا ہے۔آپ کے ساتھ اس مسئلہ میں آپ کے والدمحترم کا عمل بالکل غلط اور نارواہے جوکہ شرعا واخلاقا قابل مذمت اور قابل افسوس ہے، اللہ تعالیٰ کافرمان :

[وَاِذَا حَكَمْتُمْ بَيْنَ النَّاسِ اَنْ تَحْكُمُوْا بِالْعَدْلِ۝۰ۭ ]

(النساء:58)
یعنی جب تم فیصلہ کروتوانصاف کے ساتھ کرو ۔
ایک اور مقام پر فرمایا :

[اِنَّ اللہَ يَاْمُرُ بِالْعَدْلِ وَالْاِحْسَانِ ] (النحل:90)

بے شک اللہ تعالیٰ تمہیں عدل واحسان کاحکم دیتا ہے۔
عام حالات میں بھی عدل وانصاف کااس قدر تاکید سے حکم دیاجارہا ہے تو پھر اولاد کے تعلق سے یہ معاملہ اور زیادہ اہم ہوجاتا ہے اس لئے حدیث میں آیا ہے کہ:
جناب نعمان بن بشیر اپنی اولاد میں سے صرف ایک بیٹے کو کوئی سواری دیناچاہتے تھے اور بقیہ کو نہیں دے رہے تھے اور اس پر وہ رسول اللہﷺ کو گواہ بناناچاہتے تھے، آپﷺ کوجب صورت حال کا علم ہوا تو آپ نے فرمایا:میں ظلم پر گواہ نہیں بنتا۔
(بحوالہ صحیح مسلم،کتاب الہبۃ)
مذکورہ حدیث کی روشنی میں آپ کے والد کارویہ سراسرظلم اورناانصافی پرمبنی ہے بطور خاص ایسی حالت میں جبکہ اولاد ضرورت مند بھی ہے لہذا والد کوچاہئے کہ اپنے اندرنرمی پیداکریں اور آخرت کی جواب دہی کو اپنے حق میں آسان بنانے کیلئے وہ اللہ سے ڈریں، اور صرف اللہ کے ڈر وخوف کو سامنے رکھ کر اپنے رویے کو تبدیل کرنے کی کوشش کریں رب کریم انہیں درست فیصلہ اور انصاف کرنے کی توفیق عنایت فرمائے۔آمین

About حافظ محمد سلیم

مفتی جمعیت اہل حدیث سندھ

Check Also

احکام ومسائل

مسئلہ وراثت محترم جناب مفتی صاحب! گزارش یہ ہے کہ وراثت کے معاملے میں کچھ رہنمائی …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے