Home » مجلہ دعوت اہل حدیث » 2017 » شمارہ مارچ » پانی ہے زندگی

پانی ہے زندگی

الحمد للہ والصلوۃ والسلام علی رسول ﷲ (صلی اللہ علیہ وسلم) وبعد!
قارئین کرام! السلام علیکم ورحمۃ اﷲ وبرکاتہ
سب سے پہلے5فروری 2017ء کے روز نامہ امت کراچی کی خبرملاحظہ ہو:
’’اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ سندھ طاس معاہدے پر عملدرآمد نہ ہونے کی وجہ سے پاکستان میں پانی کابحران آئندہ چندبرسوں میں مزید سنگین صورت اختیار کرلے گا اور وہ بنجر بن سکتا ہے۔ اقوام متحدہ کی تازہ رپورٹ میں اس امر پر حیرت کااظہار کیاگیا ہے کہ پاکستان نے اب تک سرحد پار سےآنے والے دریائے سندھ کے پانی کاکوئی مناسب جائزہ نہیں لیا ہے۔ دوسری طرف بھارت سندھ طاس معاہدے کی مسلسل خلاف ورزی کرتے ہوئے پاکستانی پانی روکنے کیلئے ڈیم پرڈیم بناتاجارہا ہے۔ بھارت کے ساتھ اپنے تنازعات کا مقدمہ انڈس واٹر کمیشن یا سندھ طاس معاہدے کے ضامن عالمی بینک کے پاس لے جانے میں بھی پاکستان تاخیرکررہاہے۔‘‘
پانی اللہ تعالیٰ کی عظیم نعمت ہے، اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو اس نعمت سے وافر مقدار میں نوازاہے، لیکن ہمارا ازلی دشمن بھارت اس نعمت کے حوالہ سےہمیں مشکل میں مبتلا کرنے کیلئے کشمیر میں ڈیم پرڈیم بنائے جارہاہے اور ہم من حیث القوم اس سے غفلت کاشکارہیں بلکہ کالاباغ وسفیدباغ کے چکر میں آپس میں دست وگریباں ہیں۔ یہ بھی دراصل دشمن بھارت ہی کی ایک چال ہے۔ اقوام متحدہ کی تازہ رپورٹ میںہمیں پانی کے حوالہ سے جھنجھوڑا گیا ہے۔
یاد رکھیئے! آبی ماہرین کے مطابق 2030ء میں پاکستان میں25کروڑ نفوس آباد ہوں گے، تب پانی کی طلب27کروڑ 4لاکھ ایکڑ فٹ ہوگی جبکہ پاکستان کو19کروڑ دس لاکھ ایکڑ فٹ پانی دستیاب ہوگا۔بہرحال یہ ماہرین کے اندازے اور تخمینے ہیں، اللہ نہ کرے کہ ایسا ہو، پھر بھی ضرورت اس امرکی ہے کہ ہمیںحکومتی وعوامی سطح پر پانی کو محفوظ کرنے کیلئے ہنگامی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے،مثلاً:
zزیادہ سے زیادہ ڈیم بنائے جائیں اور اس حوالے سے چھوٹے صوبوں کو اگر تحفظات ہیں توباہمی گفت وشنید سے وہ تحفظات دور کیے جائیں۔
zبارش کا پانی جمع کرنے کیلئے چھوٹے بڑے ذخیرۂ آب تعمیر کیے جائیں۔
zعوام کو پانی محفوظ رکھنے والےطریقوں سے آگاہ کیاجائے۔
zپانی ضایع نہ کیاجائے بلکہ احتیاط سے ضرورت کےمطابق خرچ کیاجائے۔
تاہم روزمرہ کامشاہدہ بتلاتاہے کہ ہم لوگ پانی کی اہمیت سے بے خبر ہیں، یہی وجہ ہے کہ:
1کہیں پائپ لائن پھٹ جائے تو کئی روز پانی ضایع ہوتارہتاہے۔حکومت اس معاملے کو سنجیدگی سے لیتی ہے نہ عوام۔
2گھر میں کوئی نلکا رسنے لگے توبڑی لاپرواہی برتی جاتی ہے اورطویل مدت بعد اسے ٹھیک کیاجاتاہے۔
3نہانے جائیں توکتنی دیر تک پانی بہاتے رہتے ہیں۔
4لاکھوں گیلن پانی گاڑیاں اورصحن دھونے میں سرف کردیتے ہیں۔
یاد رکھیئے! شریعت مطہرہ بھی پانی احتیاط سے استعمال کرنے کی تعلیم دیتی ہے،رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم خود بھی پانی کم از کم استعمال فرماتے اور صحابہ کرام کو بھی یہی حکم ارشاد فرماتے۔چنداحادیث ملاحظ ہوں:
(۱)کان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یتوضأ بالمد ویغتسل بالصاع.
یعنی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک پاؤپانی سے وضو اور ڈھائی کلو پانی سے غسل فرمالیاکرتے تھے۔(صحیح مسلم،کتاب الطھارۃ)
(۲)ان النبی صلی اللہ علیہ وسلم توضأ بماء قدر ثلثی المد انہ غسل ذراعیہ فجعل یدلکھما
یعنی نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک پاؤ پانی کے دوتہائی حصے سے وضوفرمایا آپ بازو دھوتے پھرا نہیں ملتے جاتے۔(سنن نسائی ،کتاب الطھارۃ)
(۳)ایک دیہاتی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور وضو سے متعلق سوال کیا:
فاراہ الوضوء ثلثا ثلثا ثم قال ھکذا الوضوء فمن زاد علی ھذا فقد اساء وتعدی وظلم.
رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے وضوکرکے دکھلایا،آپ نے تین تین باراعضاءِ وضو دھوئے پھر فرمایا:اسی طرح وضو(کرنا) ہے۔ لہذا جس نے اس سے زیادہ کیا(یعنی تین بارسے زیادہ پانی بہایا)پس تحقیق اس نے براکیا،زیادتی کی اور ظلم کیا۔(سنن نسائی،کتاب الطھارۃ ،باب الاعتداء فی الوضوء)
(۴)رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سعدtکے پاس سے گذرے، وہ وضو کر رہے تھے:
فقال :ما ہذا السرف یا سعد قال افی الوضوء سرف قال نعم وان کنت علی نہر جار.
آپﷺ نے فرمایا:سعد یہ کیسااسراف ہے؟ سعد کہنے لگے:کیا وضو میں بھی اسراف ہوتاہے؟ فرمایا:ہاں خواہ تم نہرِ جاری پر ہی کیوں نہ ہو۔
(مسند احمد،سنن ابن ماجہ)
قارئین کرام! ہم سب مندرجہ بالااحادیث کو پیش نظر رکھتے ہوئے اپناجائزہ لیںکہ ہم دورانِ وضووغسل اور دیگر مواقع پر کس قدر بے دریغ پانی استعمال کرتے ہیں جبکہ پیارے پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم پانی استعمال کرنے میں کس قدر قناعت پسند تھے اورصحابہ کرامyکو بھی بروقت وبرموقع یہی تعلیم دیتے تھے۔
خلاصہ کلام یہ ہے کہ سرکاری وعوامی سطح پر ایسے اقدامات اٹھانے ناگزیر ہیں جن سے پانی کو ضایع ہونے سے بچایا جائے اور ازلی دشمن بھارت کو اقوام متحدہ کے ذریعہ دباؤ میں لاکر پانی چوری سےباز رکھاجائے تاکہ مستقبل میں پانی کے حوالے سے پریشانی سے بچاجاسکے ورنہ آبی ماہرین یہ تجزیہ کررہے ہیں کہ آئندہ پاک بھارت جنگ کشمیر یا کسی اور مسئلے پر نہیں بلکہ پانی پر ہوسکتی ہے۔کیونکہ پانی ہے زندگی۔
اللہ تبارک وتعالیٰ ہماراحامی وناصر ہو۔
امیرمحترم کی وطن واپسی
فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی امیرجمعیت اہل حدیث سندھ9فروری2017ء بروز جمعرات الحمدللہ بخیروعافیت وطن واپس پہنچ گئے۔ آپ29جنوری2017ءبروز جمعرات تبلیغی وتدریسی دورےپرسعودی عرب اور دبئی تشریف لے گئے تھے، سعودی عرب پہنچنے کے بعد سب سے پہلے آپ نے عمرہ ادا فرمایا، ادائیگیٔ عمرہ کے بعد سعودی عرب کے شہرقسیم کی جامع مسجد میں صحیح مسلم کی کتاب الفتن کی تدریس فرمائی، جس سے علماء وعوام کی کثیرتعداد نے استفادہ کیا، یادرہے کہ قسیم شیخ عثیمین سمیت تمام آلِ شیخ علماء وائمہ حرمین کا شہر ہے، امیر محترم نے یہاں صحیح مسلم کی کتاب الفتن کی تدریس کے علاوہ سعودی عرب میں تعینات داعی مبلغین کو تربیتی دروس بھی دیئے، اس کے بعد آپ حفظہ اللہ دبئی تشریف لے گئے اور دبئی کے داعی ومبلغین کو دعوت وتبلیغ کے نبوی طریقے کار کے حوالے سے تربیتی دروس دیئے۔
اللہ تبارک وتعالیٰ امیرمحترم کی تمام جہود ومساعی کو اپنی بارگاہ میں شرفِ قبولیت بخشے اور آپ کیلئے ذخیرۂ آخرت بنائے۔آمین
امیرجمعیت کراچی روبصحت ہیں
یکم فروری2017ء بروزبدھ ازبعد نمازظہر اساتذہ المعہد السلفی نے فضیلۃ الشیخ محمدابراھیم بھٹی حفظہ اللہ امیر جمعیت کراچی شہر سے معہد الشیخ بدیع الدین کوئٹہ ٹاؤن میں ملاقات کی اور ان کی عیادت کی۔
الحمدللہ شیخ بھٹی صاحب حفظہ اللہ روبصحت ہیں۔ اپنی صحت کے حوالے سے شیخ محمدابراھیم بھٹی کا کہناتھاکہ:
اب میں الحمدللہ ہرجمعہ کاخطبہ کھڑے ہوکردے رہاہوں اوربغیر کسی سہارے اچھاخاصا چل لیتاہوں اور قرآن مجید کی تلاوت بھی بالترتیب کرلیتاہوں۔ الحمدللہ علی ذالک.
اس موقعہ پر شیخ محمدداؤد شاکر نائب مدیر المعہد السلفی نے شیخ محمدابراھیم بھٹی حفظہ اللہ کی خدمت میں8-7اپریل2017ء کو منعقد ہونے والی سالانہ سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کانفرنس نیوسعید آباد میں خطاب کی دعوت پیش کی جوآپ حفظہ اللہ نے برضاومسرت قبول فرمائی۔
دورانِ ملاقات محدث دیارِ سندھ علامہ سید ابومحمدبدیع الدین شاہ راشدی رحمہ اللہ کاذکرخیر کرتے ہوئے شیخ بھٹی صاحب نے فرمایاکہ:شاہ صاحب رحمہ اللہ مسلک اہل حدیث کے حوالے سے بڑے غیور اورباحمیت تھے یہی وجہ ہے کہ شاہ صاحب رحمہ اللہ کے مصاحبین میں یہ غیرت و حمیت بدرجہ اتم موجود ہے اس کی مثال دیتے ہوئے شیخ بھٹی صاحب حفظہ اللہ نے محترم عامرمیمن حفظہ اللہ (خازن المعہد السلفی کراچی)کے والد محمد میمن رحمہ اللہ کا تذکرہ کیا کہ وہ ویسے تومزاجاًبڑے نرم تھے لیکن جہاںبات مسلک اہل حدیث کی آجاتی تو وہ بڑے سخت اور باحمیت دکھائی دیتے یہی وجہ ہے کہ پوراخاندان ان سے نالاں تھا اور انہوں نے اس کی کبھی پرواہ نہ کی۔
دورانِ ملاقات جب شیخ محمدابراھیم بھٹی کو معلوم ہوا کہ شیخ عبداللہ ناصر رحمانی امیر جمعیت اہل حدیث سندھ تبلیغی وتدریسی دورہ پر(قسیم) سعودی عرب گئے ہوئے ہیںتو شیخ بھٹی صاحب بڑے مسرور ہوئے اور فرمایا کہ یہ بڑے اعزاز کی بات ہے اس لئے کہ سعودی عرب کے تمام آلِ شیخ علماء کاتعلق قسیم سے ہے، شیخ بھٹی صاحب نے دعا کی کہ اللہ تبارک وتعالیٰ امیرمحترم کے تمام اسفار وجہود کو اپنی بارگاہ میں شرفِ قبولیت بخشے۔آمین
قارئین کرام! شیخ محمدابراھیم بھٹی روبصحت ہیں، ان کی مکمل صحتیابی کیلئے مزید دعاؤں کی درخواست ہے۔
اپنے مضامین اس ایڈریس پر ای میل کریں۔Zulfiqaralitahir7@gmail.cm

About شیخ ذوالفقارعلی طاہررحمہ اللہ

.سابق ناظم امتحانات جمعیت اہل حدیث سندھ اور ایڈیٹر دعوت اہل حدیث اردو مجلہ ٣ جنوری ٢٠١٨ کو ایک ٹریفک حادثے میں انتقال کر گئے ‏اللهم اغفر له، وارحمه، وعافه، واعف عنه، وأكرم نزله، ووسع مدخله واغسله بالماء والثلج والبرد ونقه من الخطايا، كما نقيت الثوب الأبيض من الدنس، وأبدله داراً خيراً من داره، وأهلاً خيراً من أهله، وزوجاً خيراً من زوجه، وأدخله الجنة، وأعذه من عذاب القبر، ومن عذاب النار

Check Also

اسلام مکمل ضابطہ حیات ہے

کاوش : شیخ عبداللہ محمدی (مدرس : مدرسہ تعلیم القرآن والحدیث ،ساماروموری) خطبہ مسنونہ کے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے