Home » Dawat E Ahle Hadith Magazine » 2017 » شمارہ ستمبر » شیخ ماہر بن حمدالمعقلی خطیب وامام مسجدحرام

شیخ ماہر بن حمدالمعقلی خطیب وامام مسجدحرام

Sorry, this entry is only available in Urdu. For the sake of viewer convenience, the content is shown below in the alternative language. You may click the link to switch the active language.

فضیلۃ الشیخ قاری ماہر بن حمد معیقلی دنیائے اسلام کے ان نامور قرائے کرام میں سے ہیں، جن کی تلاوت سب سے زیادہ سنی جاتی ہے، تقویٰ وطہارت کی پیکر پاکستانی خاتون کے بطن سے جنم لینے والے شیخ ماہر پہلے رسولِ اقدس ﷺ کی مبارک مسجد(مسجد نبوی) کے امام تھے اور اب وہ مسجد حرام میں امامت وخطابت کے فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔
7جنوری1969کو شہر مقدس (مدینہ منور) میں پیدا ہونے والے شیخ ماہر اپنے منفرد انداز اور پرتاثیر لہجے کی وجہ سے بہت کم وقت میں شہرت کی بلندیوں پر پہنچ چکے ہیں۔
وہ بھی دیگر ائمہ حرمین کی طرح حفص عن عاصم کی روایت میں قرآن کریم کی تلاوت کرتے ہیں، مگر حق تعالیٰ نے انہیں لحنِ داؤدی سے نوازاہے، سریلی آواز اور منفرد لہجے کے ساتھ وہ جب حرمین میں قرآن کریم کی تلاوت کرتے ہیں تو سامعین کے دل پگھل جاتے ہیں اوران پر وجد طاری ہوجاتا ہے، شیخ ماہر خشیت الٰہی اور تقویٰ کا بھی پیکر ہیں، اکثر وبیشتر نماز کے دوران روتے ہیں، ان کے پیچھے نماز پڑھنے والوں پر بھی رقت طاری ہوجاتی ہے، حرم شریف کے سینئرائمہ شیخ سدیس اور شیخ شریم کے بعد شیخ ماہر عالمی سطح پر اپنی دلسوز تلاوت سے مسلمانانِ عالم میں مشہور ہیں، عرب ملکوں میں حفظ قرآن کے زیادہ تر طلبہ تلاوت پاک میں ان کے لہجے کو اپناناپسند کرتے ہیں۔ شیخ ماہر کی آواز میں سوز،شیرینی اور خوف الٰہی کا اثر جھلکتا ہے، آپ کی شیریں اور سوز سے بھری تلاوت قرآن کی آواز سے سامعین میں رقت قلب اور خوفِ الٰہی پیدا ہوتا ہے، اوردل چاہتا ہے کہ صاف وشفاف بہتے چشمے کی طرح رواں اس آواز کو بلاتوقف سنتے رہیں۔
شیخ ماہر المعیقلی کے وہم وگمان میں بھی نہ تھا کہ وہ حرمین شریفین کی امامت وخطابت کے عظیم مرتبے پرفائز ہوں گے اور انہیں بیس لاکھ سے زائد حجاج کرام اور لاکھوں عمرہ زائرین کی امامت کا شرف حاصل ہوگا۔شیخ ماہر نے بچپن میں ہی قرآن کریم مدینۃ الرسول میں حفظ کرلیا تھا۔ حفظ کے بعد مدینہ منورہ کے ایک اسکول سے میٹرک تک تعلیم حاصل کی۔میٹرک کے بعد کلیۃ المعلمین میں داخل ہوئے اور وہاں سے ریاضی کے مضمون میں تدریس کی تربیت حاصل کی۔ جس کے بعد وہ مکہ مکرمہ کے ایک سرکاری اسکول میں ریاضی کے استاذ لگ گئے، مگر ملازمت کے ساتھ انہوں نے اپنی تعلیم کاسلسلہ جاری رکھا، مکہ مکرمہ کے ’’شہزادہ عبدالمجید اسکول‘‘ میں تدریس کے دوران ہی انہوں نے سعودی عرب کی مشہور یونیورسٹی ،جامعہ ام القریٰ سے ’’فقہ امام احمد بن حنبل‘‘پر ماسٹر کی ڈگری حاصل کی، بعدازاں انہوں نے اسی جامعہ سے فقہ میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی اور جامعہ میں ہی مدرس مقرر ہوگئے۔
شیخ ماہر کی قسمت کاستارہ اس وقت چمکا جب وہ مکہ مکرمہ کے علاقہ العولی میں واقع مسجد السعدی میں امام وخطیب مقرر ہوئے۔ اب بھی جب حرم شریف میں ان کے نماز پڑھانے کی ڈیوٹی نہیں ہوتی تو اسی مسجد میں امامت وخطابت کے فرائض سرانجام دیتے ہیں۔ اسی مسجد میں امامت کےد وران شیخ ماہر کی سریلی اور منفرد آواز کا چرچہ ہوا تو سعودی حکومت نے رمضان المبارک1427ھ میں انہیں رسول کریم ﷺ کی مسجد میں امامت کے عہدے پرفائز کردیا۔ شیخ ماہر نے جب مسجد نبوی میں تراویح کی نماز پڑھائی تو اپنے مخصوص اور خوبصورت اندازِ تلاوت کے باعث چہار دانگ عالم میں ان کی شہرت پھیل گئی، اس لئے سعودی حکومت نے اگلے ہی رمضان میں انہیں مسجد حرام کا امام وخطیب مقرر کردیا۔
شیخ ماہر نے1428ھ(2006ء)میں مسجد حرام میں پہلی بار تراویح کی نماز پڑھائی اور حرم شریف کے چینل سمیت متعدد ٹی وی اور ریڈیواسٹیشنرز نے اسے براہ راست نشر کیا تو دنیا بھر کے لوگ ان کی آواز کے گرویدہ ہوگئے۔ اب بھی مختلف ٹی وی چینلرز اور ریڈیو اسٹیشنرز سے ان کی ریکارڈنگ نشر ہوتی ہے ،جبکہ انٹرنیٹ میں شیخ کی اپنی ویب سائیٹ ،اپنے یوٹیوب چینل سمیت مختلف ویب سائٹس پر ان کی تلاوت بے حد شوق سے سنی جاتی ہے ، ان کاشمار عالم اسلام کے ان قرائے کرام میں ہوتا ہے جن کی تلاوت انٹرنیٹ پر سب سے زیادہ سنی جاتی ہے، شیخ ماہرحرم میں عموما فجر اور مغرب کی نماز پڑھاتے ہیں۔
شیخ ماہر کے والد حمد بن المعیقل کا اصل تعلق سعودی عرب کے شمالی علاقے’’ینبع النخل‘‘ میں واقع سویقہ نامی ایک قصبے سے تھا، مگر بعد میں وہ مدینہ منورہ منتقل ہوگئے تھے، مدینہ منورہ میں قیام کے دوران شیخ حمد کی وہاں مقیم ایک پاکستانی خاتون سے ملاقات ہوئی، جن کی عفت وپاکدامنی اور تقویٰ وطہارت سے متاثر ہوکرشیخ حمد نے ان سے شادی کا ارادہ کرلیا۔ جب اپنے اہل خانہ کےسامنے اس کاذکر کیا تو انہوںنے سختی سے انکار کردیا اور کہا کہ اس خاتون سے شادی کرکے تم ہمارے ساتھ نہیں رہ سکتے مگر شیخ حمد ان خاتون سے بہت متاثر تھے، اس لئے انہوں نے ان ہی خاتون سے شادی کرلی اور اپنے والد معیقل کا گھر چھوڑ کر دادا کےساتھ رہنے لگے۔ اس پاکستانی خاتون کے بطن سے حق تعالیٰ نے شیخ حمد کو اولاد سے نوازا، شیخ حمد کا تو انتقال ہوگیامگر ان کی نیک پاکستانی بیوی نے اپنے تمام بچوں کو حفظ قرآن کے مدرسہ میں داخل کردیا۔ سارے بچے حافظ قرآن بن کر نکلے اور ان میں سے ایک امام حرم شیخ ماہر المعیقلی بھی ہیں۔ شیخ ماہر کے دوبیٹے اور دوبیٹیاں ہیں، سب اپنے عظیم والد کے نقش قدم پرچلتے ہوئے قرآن کریم حفظ کررہے ہیں۔(روزنامہ امت کراچی2017/6/1)
xxxxxxxxxxxxx

About ادارہ

Check Also

جمعیت اہل حدیث سندھ کے زیرِ انتظام ماہانہ تبلیغی و اصلاحی دورہ جات

Sorry, this entry is only available in Urdu. For the sake of viewer convenience, the …

One comment

  1. ma sha Allah that is allah ‘s blessing

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *