Home » مجلہ دعوت اہل حدیث » 2016 » شمارہ ستمبر » عشرہ ذوالحجہ کے فضائل واعمال

عشرہ ذوالحجہ کے فضائل واعمال

عبدالمتین سروری،متعلم المعہد السلفی،درجہ سادسہ

اللہ تبارک وتعالیٰ اپنے بندوں پر رحمت کرنے والااور ان کیلئے عفو اورغفورہے۔ وہ اپنے خصوصی فضل وکرم سے نیکی واطاعت کیلئے کچھ اوقات مقرر فرماتاہے اور پھر ان اوقات میں اعمال صالحہ کا اجرکئی گنا بڑھا کر اپنے بندوں کے گناہوں کو معاف کرتاہے ان ایام واوقات میں رحمت باری تعالیٰ بطورخاص متوجہ ہوتی ہے تاکہ رحمٰن کےبندے کثرت کے ساتھ اعمال صالحہ کرکے اپنے رب کا تقرب حاصل کریں۔ خوش قسمت او ر سعادت مند ہیں وہ لوگ جو ان اوقات کی قدر کرتے ہوئے ان سے صحیح طور پر مستفید ہوتے ہیں سستی اورغفلت سےاجتناب برتتے ہوئے بکثرت وسرعت نیک اعمال کی تگ ودو میں لگ جاتے ہیں اور اپنے لئے آخرت کا زادراہ تیار کرتے ہیں۔یہ اللہ تعالیٰ کی سنت ہے کہ اس نے اپنی مخلوق میں سے بعض کو بعض پر فضیلت دی۔مثلاً بعض مہینوں کودیگر پر ،بعض ایام کو دیگر ایام پر، بعض لیل ونھار کوبعض لیل ونھار پر اور اسی طرح بعض اوقات کو دیگر اوقات پر فوقیت اورفضیلت عطافرمائی۔ یہ رب العالمین کی رحمت ومغفرت کا ہی ایک کرشمہ ہے کہ وہ بعض اوقات وایام کو دیگر پر فضیلت دے کر اپنے بندوں کیلئے غفران کے مواقع فراہم کرتا ہے اس فوقیت کا مقصد صرف یہی ہے کہ عباداللہ،اعمال صالحہ کے اس موسم بہار کو غنیمت جانیں اور قلیل وقت میں کثیراعمال کرکے اجر عظیم کی امیدرکھیں۔ انہیں اوقات وایام میں ایک عشرہ ،عشرۂ ذوالحجہ ہے۔ قرآن اور سنت رسول ﷺ میں ذوالحجہ کےا بتدائی دس ایام کی بڑی فضیلت وارد ہوئی ہے۔ لہذا دانا اور دانش مندمؤمن اور مسلم کیلئے ضروری ہے کہ وہ ان قیمتیںاوقات میں نیک عمل کیلئے ہمہ وقت مصروف رہے اور سفرآخرت کےلئے زادراہ تیار کرے۔
ذوالحجہ حرمت وعزت والامہینہ
ذوالحجہ قمری سال کاآخری مہینہ ہے ،اسے ذوالحجہ اس لئے کہاجاتا ہے کہ اس میں اسلام کاایک عظیم رکن حج اداکیاجاتاہے۔یہ حرمت والے ان چار مہینوں میں سے ایک ہے جنہیں رب العزت نے تخلیق سماوات وارض کے وقت ہی سے محترم قرار دیاچنانچہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:
[اِنَّ عِدَّۃَ الشُّہُوْرِ عِنْدَ اللہِ اثْنَا عَشَرَ شَہْرًا فِيْ كِتٰبِ اللہِ يَوْمَ خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضَ مِنْہَآ اَرْبَعَۃٌ حُرُمٌ۝۰ۭ] (التوبۃ:)
ترجمہ:مہینوں کی گنتی اللہ کے نزدیک کتاب اللہ میں باره کی ہے، اسی دن سے جب سے آسمان وزمین کو اس نے پیدا کیا ہے اس میں سے چار حرمت وادب کے ہیں۔
ان چار مہینوں کاتعین ایک متفق علیہ حدیث سےہوتا ہے، نبیu کا فرمان ہے:
” إِنَّ الزَّمَانَ قَدِ اسْتَدَارَ كَهَيْئَتِهِ يَوْمَ خَلَقَ اللَّهُ السَّمَوَاتِ وَالأَرْضَ، السَّنَةُ اثْنَا عَشَرَ شَهْرًا، مِنْهَا أَرْبَعَةٌ حُرُمٌ، ثَلاَثٌ مُتَوَالِيَاتٌ: ذُو القَعْدَةِ، وَذُو الحِجَّةِ، وَالمُحَرَّمُ، وَرَجَبُ، مُضَرَ الَّذِي بَيْنَ جُمَادَى، وَشَعْبَانَ ”
(رواہ البخاری ومسلم رحمھما اللہ فی صحیحھما من حدث ابی بکرۃ t)
ترجمہ: بے شک زمانہ تخلیق ارض وسماوات کے دن ہی سے ایک طرح چلاآرہا ہے بارہ مہینوں کے ساتھ جن میں سے چار حرمت والے ہیں تین متواتر ہیں(۱) ذوالقعدہ(۲) ذوالحجہ(۳) محرم اور ایک رجب ہے جو جمادی الثانی اور شعبان کے درمیان ہے۔
عشرہ ذوالحجہ کی فضیلت قرآن کی روشنی میں
قرآن کریم کی بعض آیات میں ذوالحجہ کے ابتدائی دس ایام کی فضیلت کی طرف اشارہ کیاگیا ہے جیسا کہ سورۃ الفجر میں اللہ تعالیٰ نے ان ایام کی قسم اٹھائی :[وَالْفَجْرِ۝۱ۙ وَلَيَالٍ عَشْرٍ۝۲ۙ ] ترجمہ:قسم ہے فجر کی اور دس راتوں کی۔
اور یہ بات معلوم ہے کہ اللہ عزوجل جب کسی چیز کی قسم اٹھائے تو اس سے اس کی فضیلت وعظمت بڑھ جاتی ہے۔
اس کی تفسیر میں اکثرمفسرین نے لکھا ہے کہ ان دس راتوں سے مراد عشرہ ذوالحجہ ہے ،چندکے اقوال درج ذیل ہیں۔
اقوال مفسرین
(۱)قال ابن کثیر رحمہ اللہ :المراد بھا عشر ذی الحجہ کما روی عن ابن عباس وابن الزبیر ومجاہد وغیرھم (رواہ الامام البخاری)
ترجمہ: ان دس راتوں سے مراد عشرہ ذوالحجہ ہے جیسا کہ عبداللہ بن عباس ابن زبیرwمجاہد اور دیگر مفسرین سے منقول ہے۔
(۲)امام بغوی aاپنی تفسیر میں لکھتے ہیں :روی عن ابن عباس انھا العشرلاول من ذی الحجۃ.
ترجمہ:ابن عباسwسے مروی ہے کہ اس سے مراد ذوالحجہ کے ابتدائی دس ایام ہیں ۔
(۳)امام محمد بن جریرالطبریaاپنی تفسیرمیں لکھتے ہیں:ھی لیال عشر ذی الحجۃ .
ترجمہ:اس سے مراد عشرہ ذوالحجہ ہے۔
عشرہ ذوالحجہ کی فضیلت احادیث کی روشنی میں
(۱)مامن ایام العمل الصالح فیھن احب الی اللہ من ھذہ الایام العشر فقالوا یا رسول اللہ ﷺ ولا جھاد فی سبیل اللہ؟ فقال رسول اللہ ﷺ ولا جہاد فی سبیل اللہ الا رجل خرج بنفسہ ومالہ فلا یرجع من ذلک بشیٔ ( اخرجہ البخاری،کتاب الجمعۃ)
ترجمہ: کوئی ایسے دن نہیں جن میں نیک عمل اللہ کو محبوب ہو ان دس ایام کے مقابلے میں صحابہ کرام نے عرض کیا اے اللہ کے رسول ﷺ کیا جہاد فی سبیل اللہ بھی نہیں؟ فرمایا:جی ہاں! جہاد فی سبیل اللہ بھی نہیں الایہ کہ کوئی شخص اپنی جان ومال لے کر نکلے اور کوئی چیز بھی واپس نہ لائے۔(یعنی شہیدہوجائے)
(۲)کان رسول اللہ یصوم تسعا من ذی الحجۃ(رواہ النسائی ،کتاب الصیام)
ترجمہ:نبیﷺ ۹ذوالحجہ کاروزہ رکھاکرتے تھے۔
(۳)کل عمل بنی آدم لہ الحسنۃ بعشر امثالھا الا الصیام فانہ لی وانا اجزی بہ (البخاری، کتاب الصوم روی من حدیث ابی ھریرہ)
ترجمہ:بنوآدم کے ہر نیک عمل کی جزاء دس گناتک بڑھا دی جاتی ہے سوائے روزے کے، روزہ میرے لئے اور میں ہی اس کی جزا دوں گا۔
عشرہ ذوالحجہ کی چندخصوصیات
(1) اللہ تبارک وتعالیٰ نے ان دنوں کے بارے میں قسم اٹھائی ہے جو ان کے شرف وعظمت پر دلیل ہے۔
(2) اللہ تبارک وتعالیٰ نے ان ایام کو ایام معلومات کہا۔(سورۃ البقرۃ)
(3)ان ایام میں نیک عمل دیگرایام کے مقابلے میں اللہ تعالیٰ کو زیادہ محبوب ہیں۔
(4) ان ایام میں تکبیرات تھلیلات اور تسبیحات کاحکم دیاگیا ہے۔ مسندا حمد کی روایت ہے نبی ﷺ کافرمان ہے:
(فاکثروافیھن من التکبیر والتھلیل والتحمید)
ترجمہ: ان ایام میں کثرت کےساتھ تکبیرات،تھلیلات اور تحمیدات بیان کرو۔
(5) یوم الترویہ: ان دس ایام میں آٹھواں دن ہےاسی دن سے حج کاآغاز ہوتا ہے۔
(6)یوم عرفہ: یہ دن بڑے فضائل وبرکات کا دن ہے۔ گناہوں کی مغفرت اور جہنم سے آزاد کا دن ہے۔ حج کارکن اعظم وقوف عرفہ ہی ہے۔ یوم عرفہ کی فضیلت میں کئی احادیث مروی ہیں۔ ایک حدیث درج ذیل ہے:
عن عائشۃ رضی اللہ عنھا ان النبی ﷺ قال ما من یوم اکثر من ان یعتق اللہ فیہ عبدا من النار من یوم عرفۃ وانہ لیدنوا ثم یباھی الملائکۃ فیقول مااراد ھؤلاء.
ترجمہ: عرفہ کے مقابلےمیں کوئی دن ایسا نہیں جس میں اللہ تعالیٰ بندوں کوجہنم سے آزاد کرتاہے۔(مسلم،حاکم)
(7)لیلۃ الجمع: یہ وہ رات ہے جس رات حجاج کرام مزدلفہ میں قیام کرتے ہیں ۔
(8)حج بیت اللہ: انہی دس ایام میں اداکیا جاتا ہے۔ جو اسلام کا عظیم الشان اورپانچواں رکن ہے۔
(9)یوم النحر: دس ذوالحجہ کے دن کو یوم النحر کہاجاتاہے اس دن کو حدیث میں اعظم ایام الدنیا بھی کہاگیا ہے۔ یہی وہ دن ہے جس دن مسلمانانِ عالَم عیدالاضحیٰ مناتے ہیں اور یہی وہ دن ہے جس دن جدالانبیاء سیدنا ابراھیم uنے اپنے لخت جگر سیدنااسماعیل uکو اللہ کی راہ میں قربان کیا۔
(10)شیخ الاسلام ابن تیمیہ aفرماتے ہیں کہ ذوالحجہ کے ابتدائی دس ایام رمضان کے آخری دس ایام سے افضل ہیں اور رمضان کی دس راتیں ذوالحجہ کی دس راتوں سے افضل ہیں۔
vvvvvvvvvvvvvv

About admin

Check Also

ختم قران ۔ المعھد السلفی

شیخ عبداللہ ناصررحمانی تاریخ 2018-06-12, بمقام مسجد نورالعلم نیا نام مسجد جنید  (المعھد السلفی للتعليم …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے