Home » مجلہ دعوت اہل حدیث » 2016 » شمارہ جولائ » باجماعت نماز ادا کرنے والے کیلئے خوشخبریاں

باجماعت نماز ادا کرنے والے کیلئے خوشخبریاں

عبدالسلام جمالی،نواب شاہ

اللہ رب العزت نے مسلمانوں پر باجماعت وقت پر نمازفرض کی ہے اللہ رب العالمین کافرمان:
[اِنَّ الصَّلٰوۃَ كَانَتْ عَلَي الْمُؤْمِنِيْنَ كِتٰبًا مَّوْقُوْتًا۝۱۰۳ ] یقینا نماز مومنوں پر مقررہ وقت پر(جماعت کے ساتھ )فرض ہے۔ (النساء:۱۰۳)
باجماعت نماز روح کوجلابخشتی ہے جماعت کے بہانے نمازی کا زیادہ وقت اللہ تعالیٰ کے ذکر میں گذرتا ہے نماز کی ادائیگی کے لئے جماعت کی پروانہ کرنا انتہائی درجہ کی غفلت،سستی اور کاہلی ہے بلکہ یوں کہنا چاہئے کہ وہ آدمی شیطان کے نرغے میں ہے۔ ممکن ہے وہ اسے جلدی نقصان پہنچانے میں کامیاب ہوجائے او ر اس سے بڑا نقصان کیا ہوسکتا ہے کہ وہ کئی سعادتوں سے محروم ہوجاتاہے۔ باجماعت نماز ادا کرنے والے خوش نصیب بندے کے لئے بہت سی خوشخبریاں احادیث نبویﷺ میں بیان ہوئیں ہیں۔
نبیِٔ کائنات ﷺ سےد ریافت کیا گیا کہ ’’أی العمل أحب الی اللہ عزوجل؟‘‘(عمل میں سے) اللہ تعالیٰ کے نزدیک محبوب عمل کون سا ہے؟’’قال الصلاۃ علی وقتھا‘‘آپﷺ نے فرمایا کہ:نماز کو وقت پے(جماعت کےساتھ) ادا کرنا۔(بخاری،الرقم:۵۹۷۰)
آپﷺ نےفرمایا کہ باجماعت نمازپڑھنا تنہاپڑھنے سے بیس اور کچھ گنازیادہ فضیلت رکھتاہے۔
اور ایک روایت کےا لفاظ یہ ہیں کہ’’جیسے بیس اور کچھ زیادہ نمازیں گھر میں پڑھی جائیں۔(ترغیب وترھیب:۴۰۵)اور فرمایا کہ باجماعت نمازانفرادی نماز سے ستائیس درجے زیادہ فضیلت رکھتی ہے۔
(بخاری:۶۴۵،مسلم:۲۴۹،ترمذی:۲۱۵،ابن ماجہ:۷۸۹)
سیدناابوھریرہ tسےمروی حدیث میں ہے کہ نبیﷺ نے فرمایا:
تفضل الصلاۃ الجمیع صلاۃ احدکم وحدہ بخمس وعشرین جزء وتجتمع ملائکۃ الیل وملائکۃ النھار فی صلاۃ الفجر.(سلسلۃ الاحادیث صحیحہ:۲۶۸)
جماعت کی نماز آدمی کے اکیلے نمازپڑھنے سے پچیس گنا زیادہ افضل ہے، اور اگر وہ کسی جنگل میں نمازپڑھے،اس کاوضو ،رکوع اور سجود پورے کرے تو اس کی نماز پچاس گنا درجے تک پہنچ جاتی ہے۔
باجماعت نماز اداکرنے والے بندے کے لئےکتنی بڑی خوش نصیبی ہے کہ جب تک وہ نماز باجماعت کی انتظار میں بیٹھا رہتا ہے تو وہ نماز میں ہی لکھاجاتاہے اور مقرب فرشتے اس کی مغفرت کےلئے دعائیں مانگتے رہتے ہیں۔
آپﷺ نے فرمایا کہ باجماعت نمازپڑھنے کاثواب گھر یابازار میں پڑھنے سے پچیس گناز یادہ ہے وہ اس طرح کہ کوئی اچھی طرح وضو کرتا ہے اور پھر صرف اورصرف نماز کے لئے مسجد چل پڑتاہے تو ہر قدم اٹھانے پر اس کا ایک ایک درجہ بڑھتا ہے اور اس کی ایک ایک خطا معاف کی جاتی ہے پھر جب نماز پڑھ چکتا ہے تو فرشتے اس کے لئے اس وقت تک مسلسل دعائے مغفرت کرتے ہیں جب تک وہ نماز والی جگہ پربیٹھا ہو اور جب تک باوضورہے فرشتے یہ دعا کرتے ہیں: اللہ! اس کی مغفرت فرما اور اس پر رحم فرما اور یوں جب تک وہ نماز کاانتظار کرتا ہے اس وقت تک وہ نماز میں مصروف سمجھا جاتا ہے۔
(ترغیب ترھیب:۴۰۲)
باجماعت نماز ادا کرنے والے خوش نصیب بندے کے لئے یہ بھی خوشخبری ہے کہ خالق کائنات اس بندے کے کیے گئے گناہوں کی مغفرت فرمادیتاہے۔ امام کائنات ﷺ نے فرمایا کہ :جواچھی طرح وضو کرے پھر فرض نماز کے لئے چل پڑے اور جماعت کے ساتھ نماز پڑھ لے اس کے گناہ معاف ہوجائینگے۔(ابن خزیمہ ،صحیح ترغیب ترھیب:۴۰۷)
باجماعت نماز ادا کرنے والے شخص کی معیشت میں بھی بہتری ہوگی اور باجماعت نماز ادا کرنے والے بندے کی موت بھی بہتری میں آئے گی اور اس بندے کو قبر وآخرت کے عذاب سے محفوظ رکھا جائے گا۔(ان شاءاللہ)
اس طرح گناہوں سے پاک ہونا جیسا بندہ ماں کے پیٹ سے ابھی نکلاہو یہ سعادت حج کرنےوالے حاجی اور باجماعت نماز ادا کرنے والے نمازی کے لئے ہی ہے،قارئین سے سوال ہے کہ کیا یہ کو ئی کم تر خوشخبری ہے؟
سیدنا قباث بن اشیم لیثیtبیان کرتے ہیں کہ نبیﷺ نے فرمایا:صلاۃ رجلین یؤم أحدھما صاحبہ أزکی عنداللہ صلاۃ ثمانیۃ تتری، وصلاۃ أربعۃ یؤمھم أحدھم أزکی عند اللہ من صلاۃ مئۃ تتری.(سلسلۃ الاحادیث صحیحہ:۵۲۹)
دوآدمیوں کی نماز جس میں ایک دوسرے کی امامت کرائے پے درپے پڑھی جانے والی آٹھ نمازوں سے بہتر ہے اور چار اشخاص کی نماز جس میں ایک دوسروں کی جماعت کرائے۔ لگاتار پڑھی جانے والی سو(۱۰۰)نمازوں سے بہتر ہے۔
سیدنا عبداللہ بن عمرwسے ایک مرفوع روایت میں ہے کہ نبی ﷺنے فرمایا:ان اللہ لیعجب من الصلاۃ فی الجمیع (الصحیحۃ:۶۵۲)بیشک اللہ تعالیٰ جماعت کے ساتھ نماز پڑھنےسے خوش ہوتا ہے اور اسی طرح ہی سیدنا سلمان فارسی tسے ایک مرفوع روایت میں ہے کہ نبیٔ کائنات ﷺ نے فرمایا: البرکۃ فی ثلاث، الجماعات، والثرید والسحور(الصحیحۃ:۶۸۵)
تین چیزوں میں برکت ہے جماعتوں میں،ثرید میں اور سحری کھانے میں۔
باجماعت نماز ادا کرنے سے بندے کو اللہ رب العزت منافقت جیسے قبیح مرض سے بچاتا ہے اور اسے جہنم کی آگ سےآزاد کردیتا ہے۔
آپﷺ نے فرمایا کہ:من صلی للہ أربعین یوما فی جماعۃ، یدرک التکبیرۃ الأولیٰ ،کتبت لہ براءتان براءۃ من النار وبراءۃ من النفاق.(الصحیحۃ للالبانی:۵۳۰)
جس نے اللہ کی (رضاکے لئے) چالیس دن جماعت کے ساتھ نماز ادا کی تکبیر اولیٰ(تحریمہ) کو ترک نہیں کیا اس کے لئے دو براءتیں لکھی جاتی ہیں ایک براءۃ (جہنم کی)آگ سے اور دوسری براءۃ نفاق سے۔
اللہ رب العزت سے دعا ہے کہ وہ ہمیں نماز باجماعت ادا کرنے کی توفیق عطافرمائے اور بیان کردہ خوشخبریوں سے نوازے۔
آمین یامجیب السائلین.

About عبدالسلام جمالی

Check Also

سخی کےلیے خوشخبریاں ….!

اللہ تعالی کی راہ میں خرچ کرنے والے شخص کو سخی کہتے ہیں ایسا بندہ …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے