Home » مجلہ دعوت اہل حدیث » 2018 » شمارہ جنوری » مچھلی بغیر ذبح کیے حلال کیسے؟

مچھلی بغیر ذبح کیے حلال کیسے؟

اکثرلوگوں کے ذہن میں سوال ابھرتا ہے کہ مچھلی ذبح کیے بغیر کیوں کھاتےہیںحالانکہ تمام جانوروں کوذبح کرکے کھانے کاحکم ہے؟
اس کیوجہ؟…..
اس سوال کاجواب سائنس سے اس طرح ملتا ہے کہ جانور کے جسم میں جوخون ہوتا ہے یہ بیکٹریااور باقی جراثیموں کی رہائش گاہ ہے، جب ہم جانوروں کوذبح کرتے ہیں تو دل اور دماغ کا رشتہ ٹوٹتا نہیں، دل زندہ رہتا ہے اور جسم کا ساراخون ذبح کی ہوئی شریانوں سے باہر نکل جاتا ہے، اس طرح گوشت حلال اور پاک وصاف ہوجاتاہے۔
اگرذبح نہ کریں جانور کو جھٹکے سے کاٹاجائے تودل بھی اسی وقت مردہ ہوجاتاہے اور جانور کے جسم کا ساراخون گوشت میں جذب ہوجاتا ہے وہ گوشت پھرکھانے کے قابل نہیں رہتا اور نہ ہی حلال ہوتا ہے اس لئے ہم ذبح شدہ جانور کاگوشت کھاتے ہیں جھٹکے والاگوشت اس لئے کھانا منع ہے کہ اس گوشت سے خون نکلتا نہیں بلکہ گوشت میں جذب ہوجاتا ہے۔
مچھلی کو ذبح کرنے کی ضرورت نہیں پڑتی کیونکہ مچھلی جیسے ہی پانی سے باہر آتی ہے تو اس کے پورے جسم کانظام اللہ تعالیٰ کے خاص نظام کے تحت تبدیل ہوجاتاہے، اس کے جسم کاساراخون اس کے پانی سے باہر آتے ہی اس کے منہ میں موجود گلپھڑوں میں جمع ہوجاتا ہے اور اس کے جسم کا ساراگوشت اللہ تعالیٰ کی قدرت سے جراثیم اور خون سے پاک وصاف ہوجاتاہے۔
اس لئے مچھلی کو ذبح کرنے کی ضرورت ہی نہیں پڑتی۔
اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں کیلئے قرآن پاک میں ہرچیز کے بارے میں رہنمائی فرمادی پھر حدیث مبارکہ میں بھی ساری حلال وحرام چیزوں کاذکر کردیا،سائنس ہمیشہ سے اسلام کی مرہونِ منت رہی ہے۔
فرمان الٰہی اور فرمان رسول ﷺ میں کسی قسم کے شک وشبہ کی گنجائش نہیں،ہرحکمِ رسول ﷺ میں حکمت ہے جس کی تصدیق آئے دن سائنسدان بھی کرتے ہیں۔

About ڈاکٹر محمدیاسین عفیف

Check Also

احکام ستر و حجاب

لفظ عورت کامطلب ہے چھپی ہوئی چیز یاچھپانے والی چیز، اب اگر عورت صرف اپنےلفظ …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے