Home » مجلہ دعوت اہل حدیث » 2017 » شمارہ مئی » انٹرویو شیخ ذوالفقار علی طاہر قسط 2

انٹرویو شیخ ذوالفقار علی طاہر قسط 2

 قسط: 2 آخری
ا

سوال:آپ نے کس ادارے سے اور کب سندفراغت حاصل کی؟
جواب:میں نے 1994ء میں جامعہ دار الحدیث رحمانیہ سولجربازار کراچی سے سندفراغت حاصل کی۔

سوال:درس بخاری کس نے دیا؟دستاربندی کس نے کرائی؟ پوزیش وانعامات کیارہے؟
جواب:ہمارادرسِ بخاری علامہ قاری الشیخ عبدالخالق رحمانی نے دیا۔
قاری عبدالخالق رحمانی ہرسال سالانہ امتحان لیتے اور درس بخاری بھی دیتے، میں نے درجہ ثانیہ سے ثامنہ تک قاری صاحب کوسالانہ امتحان دیا۔
ہماری دستار بندی محدث العصر علامہ عبداللہ ناصررحمانی اور الشیخ افضل سردار نے کی سرپرٹوپی ،رومال رکھا اورچوغہ پہنایا جبکہ سندقاری صاحب سے وصول کی۔
دستار بندی کے بعد ہمیں صحاح ستہ کا سیٹ بھی دیاگیا۔
اور چونکہ بفضلہ تعالیٰ میں نے تفسیر ،حدیث اور اپنی کلاس میں اول پوزیشن حاصل کی تھی اس لئے انعامات کی مدمیں مجھے2300روپے دیے گئے جو کہ اس سال تک کسی بھی طالب علم کو حاصل ہونے والی سب سے بڑی رقم تھی۔

سوال:دورانِ طالب علمی کتنے علماء کرام سے ملاقات ہوئی؟
جواب:جب ہم دارالحدیث رحمانیہ میں زیرتعلیم تھے تومجھے مندرجہ ذیل علماء کرام کی زیارت کاشرف حاصل ہوا
1شیخ العرب والعجم علامہ سید ابومحمدبدیع الدین شاہ راشدیa۔ شاہ صاحب سے کئی بار اورکئی مقامات پر ملاقات ہوئی،ان دنوں فون پررابطہ خال خال تھا تومحدث العصر علامہ عبداللہ ناصررحمانیd کراچی سے پیغام رسانی کیلئے نیوسعیدآباد مجھے ہی بھیجاکرتے تھے، جس سے شاہ صاحب سے ملاقات بھی ہوجاتی تھی اورپیغام بھی دےدیتا۔
2محدث الزماں علامہ ابوقاسم محب اللہ شاہ راشدیaدار الحدیث رحمانیہ تشریف لائے اساتذہ وطلبہ کو نصائح کیں تو انہیں دیکھنے کا شرف حاصل ہوا۔
34استاذ العلماء شیخ الحدیث سلطان محمود محدث جلالپوری اور پروفیسرالشیخ عبداللہ بہاولپوری وقفہ وقفہ سے شیخ محمد افضل اثریdکی دعوت پر دلی مسجد تشریف لاتے تھے ان سے استفادہ بھی کیا اور ملاقات کاشرف بھی حاصل ہوا۔
5علامہ احسان الٰہی ظہیر aکو محمدی مسجد پکا قلعہ حیدرآباد میں ہونے والے جلسے میں خطاب کرتے ہوئے دیکھنے کا شرف حاصل ہوا، اس جلسہ میں شاہ صاحب aبھی موجود تھے ،علامہ صاحب کا یہ خطاب میں نے ریکارڈ بھی کیاتھا۔
6جامعہ ابی بکر الاسلامیہ کے بانی عالم ربانی پروفیسر ظفر اللہ a کی زیارت جامعہ ابی بکر کے جلسوں میں چندبار ہوئی۔
7باعمل، عظیم عالم دین مولانا یحی عزیز میرمحمدی aکو جامع مسجد اہل حدیث کورٹ روڈ کراچی میں خطبہ جمعہ دیتے ہوئے دیکھا اور سنا اور اسی دن انہوں نے سورۂ حجرات کی تفسیر جامع مسجد دلی، دھلی کالونی میں بیان فرمائی۔جسے مجھے سننے کاشرف حاصل ہوا ان دنوں ان کے ساتھ الشیخ مولانا خالد گھرجاکھیaبھی تھے ان کاخطاب بھی سننے کاشرف حاصل ہوا۔(نوراللہ مرقدھم)

سوال:محدث دیارِ سندھ کاکوئی واقعہ؟
جواب:ہمارے طالب علمی دور میں ایک بار شاہ صاحب دارالحدیث رحمانیہ تشریف لائے ان دنوں فضیلۃ الشیخ استاذ العلماء عبدالرحمٰن چیمہ دارالحدیث رحمانیہ کے شیخ الحدیث تھے تو شیخ چیمہ صاحب نے شاہ صاحب سے عرض کی کہ ہمارے ہاں ایک ایسا بچہ زیر تعلیم ہے جوپڑھنے لکھنے میں بیحدہوشیار ہے لیکن ہم اس کی شرارتوں سے تنگ آچکے ہیں اب آپ مشورہ دیں کہ ہم اس کاکیاکریں، توشاہ صاحب نے فرمایا کہ :’’اسے جامعہ سے خارج کرنے کی کبھی غلطی نہ کرنا بلکہ اسے سمجھاتے بجھاتے رہیں یہ طالب علم ان شاءاللہ مستقبل میں کامیاب مدرس اورخادم دین بنے گا۔‘‘شاہ صاحب کی نصیحت پر عمل کیاگیا آج وہ طالب علم بفضلہ تعالیٰ شاہ صاحب کے کہنے کے مطابق بہترین خطیب، کامیاب مدرس ہیں اور ایک ادارہ میں صحیح بخاری پڑھارہے ہیں۔(اللھم زدہ فی علمہ وعملہ وشرفہ)

سوال:آپ نے کون کون سے امتحان پاس کیےہیں؟
جواب:میں نے درس نظامی کے علاوہ وفاق المدارس ،السنۃ الشرقیۃ کے ادیب عربی اورفاضل عربی کے امتحان پاس کیے ہیں۔

سوال:آپ نے کون کون سی کتب پڑھائی ہیں؟
جواب:موطا امام مالک اورصحیح بخاری کے سوامیں نےمشکوٰۃ المصابیح، سنن اربعہ اور صحیح مسلم پڑھائی ہے۔1
اورحجۃ اللہ البالغہ ،جلالین، شرح نخبۃ الفکر، علم الصیغہ، فصول اکبری، ہدایہ، العبرات وغیرہ پڑھائی ہیں۔

سوال:آپ نے کن کن مدارس میں تدریس فرمائی ہے؟
جواب:میں نے ایک سال جامعۃ الاحسان ٹیونیشیالائن، چار سال جامعہ دارالحدیث رحمانیہ میں اور 19سال مکمل ہوگئےہیں کہ محدث العصرعلامہ عبداللہ ناصررحمانی کی سرپرستی میں المعہد السلفی للتعلیم والتربیۃ میں تدریس کررہاہوں۔(وللہ الحمد)

سوال:آپ اپنے شاگردوں کےنام بتادیں؟
جواب:میرے شاگردوں میں سےآپ بھی ہیں، اورقاری اخترضیاء جو کہ اس وقت رحمانیہ مسجد بوہرہ پیر کے امام اور مدرسہ تعلیم القرآن والحدیث کے نگران ہیں، حافظ عبدالمالک مجاہد اس وقت المعہد السلفی کے شعبہ حفظ وناظرہ تین ہٹی کے نگران ہیں،حزب اللہ بلوچ یہ اس وقت مدرسہ تعلیم القرآن والحدیث گھمن آباد حیدرآباد میں مدرس ہیں، حافظ شعیب سلفی یہ بھی اسی مدرسہ میں مدرس ہیں، حافظ عبداللہ شمیم یہ اس وقت المعہد السلفی میں مدرس ہیں اورفاضل مدینہ یونیورسٹی بھی ہیں، حافظ محمد عثمان صفدر، یہ المدینہ اسلامک سینٹرکے چیئرمین اور فاضل مدینہ یونیورسٹی بھی ہیں، حافظ محمداصغرمحمدی یہ اس وقت المعہد السلفی میں مدرس ہیں، اور جامع مسجد الیاس بھٹائی آباد کے امام وخطیب اور اس میں قائم مدرسہ حفظ وناظرہ کے نگران ہیں،حافظ عبیدالرحمٰن محمدی یہ بھی المعہد السلفی میں مدرس ہیں،حا فظ صہیب احمد ثاقب یہ بھی المعہد السلفی میں مدرس ہیں، الشیخ عبدالصمد مدنی یہ بھی فاضل مدینہ یونیورسٹی ہیں اور المعہد السلفی میں مدرس ہیں، نظام الدین سیال یہ اس وقت مدینہ یونیورسٹی میں زیرتعلیم ہیں، حافظ محمد یونس اثری یہ اس وقت المعہد السلفی میں مدرس ہیں،حافظ عبدالوہاب،قاری ابراھیم نواز، حافظ اکبر محمدی اور دیگر شاگرد ہیں جو پاکستان کے مختلف شہروں میں دین کی خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔
سوال:کیاآپ کابیرون ملک جاناہواہے اور وہاں کسی عالم دین سےملاقات ہوئی ہے؟
جواب:بیرون ملک میرا صرف سعودی عرب جاناہواہے وہ بھی عمرہ کی غرض سے،پہلی بار 2013ء میں جاناہوا اس سفر میں الشیخ وصی اللہ عباس کے مسجدحرام کے حلقہ درس میں بیٹھنا ہوا اور درس کے بعد ان سے ملاقات بھی ہوئی، دراصل میں پاکستان سے محدث العصر علامہ عبداللہ ناصررحمانی کی کتب کاسیٹ لے کرگیاتھا وہ سیٹ میں نے مکہ میں نوجوان دوست امجدبھائی اور شیخ وصی اللہ عباس کے توسط سے مکتبہ مسجدالحرام کی زینت بنایا(وللہ الحمد) اور اس سفر میں مسجد نبوی میں قائم شیخ ابوبکرالجزائری کے حلقہ درس میں شرکت کی لیکن رش کی وجہ سے ان سے ملاقات نہ ہوسکی۔
دوسری بار2015ءمیں عمرہ کی سعادت حاصل ہوئی۔میں  یہاں بطورخاص فضیلۃ الشیخ علامہ محمدابراھیم بھٹی اور فضیلۃ الشیخ ضیاء الحق بھٹی کا تذکرہ کروں گا کہ انہوں نے مجھےد و مرتبہ اپنی ٹریول ایجنسی کی جانب سے گروپ لیڈر بناکرعمرہ پرروانہ کیا جزاھما اللہ خیرا .

سوال:اپنے ملک میں کسی غیر ملکی عالم دین سے کبھی ملاقات ہوئی؟
جواب:پاکستان میں سعودی عرب کے عالم دین شیخ زید العیدان 2006ء میںتشریف لائے تووہ المعہد السلفی بھی تشریف لائے تھے ان سے ملاقات بھی ہوئی اور انہوں نے استاذہ اور طلبہ سے حقانیت منہج اہل حدیث کے عنوان پر خطاب کیا۔

سوال:آپ نےجو کتب تصنیف فرمائی ہیں ان کے نام بتادیں۔
جواب:میری ذاتی کوئی تصنیف نہیں البتہ محدث دیارسندھ کی نصف درجن سے زائد کتب کااردو ترجمہ اور ان پر تبویب کاکام کیا ہے، مثلا:فقہ وحدیث، فاتحہ خلف الامام کاثبوت، آمین بالجھر، الاربعینین فی اثبات رفع الیدین، سینے پر ہاتھ باندھنا، تحفہ نمازمغرب،اسی طرح ماہنامہ دعوت اہل حدیث کے شمارہ111سے حالیہ شمارہ190تک بدیع التفاسیر کااردوترجمہ میں نے کیا ہے جو کہ ابھی جاری ہے اسی طرح استاذ الاساتذہ فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصررحمانی کی پردہ سے متعلق ایک کتاب کا سندھی ترجمہ کرچکاہوں جوکہ عنقریب منظرعام پر آنے والی ہے، ان شاءاللہ،محدث دیار سندھ کی تصانیف میں کتاب واقعہ حجۃ الوداع بھی شامل ہے۔

سوال:خطباء کوآپ کیانصیحت فرمائیں گے؟
جواب:نصیحت بڑے لوگ کرتے ہیں میں خطباء حضرات خصوصاً نوجوان خطیبوں کو مشورہ دوں گا کہ رٹے رٹائے مروجہ انداز کو ترک کرکے حالات حاضرہ کے پیش نظر عنوانات اختیار کریں اور اس کے لئےاگر خطباء حضرات مدرسین بھی ہیں اور حدیث کی کوئی کتاب پڑھا رہے ہیں تو دوران تدریس مختلف عنوانات پر کئی احادیث واقوال،آثار اور تابعین اور واقعات نظر سے گزرتےہیں انہیں نوٹ کرتے جائیں یوں متعدد عنوانات پر آپ کے پاس بہت سارامواد ہوجائے گا ،ساتھ میں شیخ عبداللہ ناصررحمانیd کی تقاریر ودروس سے استفادہ کریں اور دوسری بات اپنے خطابات میں صحیح احادیث شامل کریں اس کے لئے ریاض الصالحین کوپیش نظر رکھیںجب میں نے خطابت شروع کی تھی تو ایک سفر کے دوران شیخ محمدداؤدشاکر نےمیرے حوالے سے شیخ عبداللہ ناصررحمانی سے کہا کہ انہیں خطابت کے حوالے سے نصیحت کریں تو شیخ صاحب نے فرمایا کہ ریاض الصالحین کوپیش نظر رکھیں اور کتاب’’اسلامی خطبات‘‘ سے بچیں۔

سوال:مدرسین کوکیانصیحت فرمائیںگے؟
جواب:مدرسین احباب کومیرامشورہ یہ ہے کہ مطالعہ کرکے تدریس فرمائیں بغیرمطالعہ کسی ایک سبق کی بھی تدریس نہ کریں، قاری عبدالخالق رحمانیaاپنے ایک قابل ترین استاذ کے بارے میں بتلاتے تھے کہ وہ چھوٹی سے چھوٹی کتاب بھی بغیر مطالعہ کے نہیں پڑھاتے تھے تلامذہ نے اپنے استاذ کے کمرے کے دروازے کے سوراخوں سے مشاہدہ کیا تواستاذ کو تدریسی کتب کا مطالعہ کرتے ہوئے پایا، اسی طرح جونیئر مدرسین سینئرمدرسین سے طریق تدریس سیکھیں ان کے پاس مختلف کتب لے کر جائیں اور ان سے استفسار کریں کہ ان کتب کی تدریس کس انداز سے کی جائے؟ یوں معیار تدریس کو بلند کیا جاسکتا ہے۔

About آصف فاروق کمبوہ

Check Also

انٹرویو: فضیلۃ الشیخ پروفیسر بشیراحمدلاکھوحفظہ اللہ

سوال:اپنا نام ونسب بیان کیجئے؟ جواب:میرا نام بشیراحمد ہے،اوروالدکانام عبدالمجید ہے اور میرا نسب یوں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے